لندن:مائیکل کلارک نے کہاکہ اسے (رابنسن) کو چپ رہنے کی ضرورت ہے۔ اگر انگلینڈ کے تمام کھلاڑی فٹ ہوتے تو اولی کو ٹیم میں جگہ بھی نہ ملتی۔ اگر جوفرا آرچر کھیل رہے ہوتے یا (مارک) ووڈ مکمل طور پر فٹ تھے، تو انہیں (رابنسن) کو کلب کرکٹ کھیلنے کے لئے واپس لوٹنا پڑتا گا۔‘‘
واضح رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب رابنسن نے پہلے ایشز ٹیسٹ کے دوران آسٹریلیائی اوپنر عثمان خواجہ کو نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے پر پویلین بھیجا تھا۔ رابنسن نے میچ کے تیسرے دن واقعے کے بعد صحافیوں کو بتایا تھا کہ گزشتہ برسوں میں رکی پونٹنگ سمیت کئی کنگارو کرکٹرز نے ایشز میں کئی طرح کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔
کلارک نے کہا “میں نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہا ہے۔ اگر جیمز اینڈرسن ایسا کریں تو بھی بات ہے۔ انہوں نے 180 ٹیسٹ کھیلے، کئی وکٹ حاصل کئے۔ یہ کھلاڑی صرف پانچ منٹ پہلے یہاں آیا ہے۔ اسے وکٹ لینے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے.. اولی، پہلے (اننگ میں) پانچ وکٹ لیں، پھر جو کچھ آپ کے ذہن میں آئے کہئے۔
آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں اب 28 جون سے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں ایشز کے دوسرے ٹیسٹ میں آمنے سامنے ہوں گی۔ آسٹریلیا نے پہلے ٹیسٹ میں دو وکٹوں سے سنسنی خیز فتح ریکارڈ کی، حالانکہ وزڈن کے لیے رابنسن کی تحریر کے مطابق، کوچ برینڈن میک کولم نے کہا کہ یہ شکست انہیں ’’جیت کی طرح لگ رہی تھی۔