آج کے میچ میں بنگلور اور لکھنؤ دونوں ٹیمیں اپنی جیت کے سلسلے کو جاری رکھنا چاہیں گے۔ لکھنؤ سُپر جائنٹس نے ابھی تک 6 میچ کھیلے ہیں جس جس میں اس نے 4 میچ جیتے ہیں جبکہ رائل چیلینجرز بنگلور نے بھی 6 میچ کھیل کر 4 میں جیت درج کی ہے لیکن بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر لکھنؤ سُپر جائنٹس پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے اور رائل چیلینجرز بنگلور چوتھے نمبر پر ہے۔ لکھنؤ کے کپتان کے ایل راہل اس وقت شاندار فارم میں چل رہے ہیں جب کہ دنیش کارتک آر سی بی کی جانب سے ایک نئے کردار میں نظر آ رہے ہیں اور آج ایک بار پھر ایل راہُل اور کوئنٹن ڈی کاک کے بلے اور دنیش کارتک کی دھواں دھار فارم کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ لکھنؤ نے پچھلے میچ میں ممبئی انڈینز کو اور آر سی بی نے آخری میچ میں دہلی کیپٹلز کو شکست دی ہے۔ دونوں کے چھ میچوں میں آٹھ پوائنٹس ہیں اور آج ان کا مقصد جیت کا سلسلہ برقرار رکھنا ہوگا۔
رائل چیلنجرز بنگلور (پلیئنگ الیون): فاف ڈو پلیسس(کپتان)، انوج راوت، وراٹ کوہلی، گلین میکسویل، سویش پربھودیسائی، شہباز احمد، دنیش کارتک (وکٹ کیپر)، وانندو ہسارنگا، ہرشل پٹیل، جوش ہیزل ووڈ، محمد سراج
لکھنؤ سپر جائنٹس (پلیئنگ الیون): کے ایل راہل (کپتان)، کوئنٹن ڈی کوک (وکٹ کیپر)، منیش پانڈے، مارکس اسٹوائنس، دیپک ہُڈا، آیوش بدونی، کرونال پانڈیا، جیسن ہولڈر، دشمنتھا چمیرا، اویش خان، روی بشنوئی
آر سی بی کو لکھنؤ کے خلاف اپنی ٹاپ آرڈر بیٹنگ کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ کپتان فاف ڈو پلیسس پہلے میچ کے بعد سے نہیں چل پا رہے ہیں اور اوپنر انوج راوت بھی مسلسل فارم میں نہیں ہیں جبکہ وراٹ کوہلی کا بیٹ بھی خاموش ہے اور اچھی فارم میں نظر آنے کے باوجود وہ بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں۔ میکسویل کے آنے سے بیٹنگ مضبوط ہوئی ہے۔ اس آسٹریلوی آل راؤنڈر نے دہلی کے خلاف 34 گیندوں میں 55 رنز بنائے تھے۔ اس کے ساتھ ہی دنیش کارتک ٹیم کے لیے اپنے طور پر میچ جِتا رہے ہیں اور انہوں نے ایک فنشر کا کردار ادا کیا ہے۔