ٹی 20 ورلڈ کپ روی شاستری کے لیے بطور ٹیم انڈیا کا ہیڈ کوچ آخری مدت کار تھی جس میں بھارتی ٹیم مضبوط دعویدار مانے جانے کے باوجود سیمی فائنل تک نہیں پہنچ سکی۔ بھارت کو اپنے پہلے دو میچوں میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اگلے تینوں میچ آسانی سے جیتنے کے باوجود ہندوستانی ٹیم سیمی فائنل تک نہیں پہنچ سکی۔
شاستری نے انڈیا ٹوڈے کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کہا ’’میں نے اپنی مدت کار میں ہندوستانی ٹیم میں جو جذبہ پیدا کیا وہ کسی بھی خطاب جیتنے سے زیادہ اہم تھا‘‘۔
سابق ہندوستانی کوچ نے کہا کہ وہ ہندوستانی کوچ کے طور پر کسی افسوس کے بغیر سبکدوش ہو رہے ہیں لیکن انہوں نے اعتراف کیا کہ اپنے چار سالہ دور میں کوئی بھی آئی سی سی ٹرافی نہ جیتنا ان کے لیے مایوسی کا باعث تھا۔
تاہم، انہوں نے اپنے وقت میں ہندوستانی ٹیم کو اتنی مضبوط ٹیم میں تبدیل کیا کہ جس نے بیرون ملک سیریز جیتنا سیکھ لیا۔ اس بات کی شروعات 2017 میں ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ ان کی رہنمائی میں ہندوستانی ٹیم نے آسٹریلیا میں دو بار کامیابی حاصل کی اور انگلینڈ کو گھر پر شکست دی۔
روی شاستری اور وراٹ کوہلی کی ہم آہنگی گزشتہ چار سالوں میں ٹیم انڈیا کی شاندار کامیابیوں کی گواہ رہی۔ شاستری کے کوچ کا عہدہ چھوڑنے کے ساتھ ہی وراٹ نے ٹی 20 ٹیم کی کپتانی بھی چھوڑ دی۔