حیدرآباد: بھارتی کرکٹ ٹیم اتوار کو آسٹریلیا کے خلاف تیسرا ٹی 20 میچ کھیلتے ہوئے یجویندر چہل، ہرشل پٹیل اور بھونیشور کمار سے اپنے پرانے رنگ میں واپس آنے کی امید کرے گی۔ تین میچوں کی سیریز میں بھارت کے سامنے گیند بازی اور مڈل آرڈر سے جڑے سوالات تھے۔ سوریہ کمار یادو اور ہاردک پانڈیا نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں دھماکہ خیز بلے بازی کرتے ہوئے بھارت کو 208 رن تک پہنچایا لیکن گیند باز اس بڑے ہدف کا دفاع نہ کر سکے۔ بارش سے متاثرہ ناگپور ٹی 20 کے لیے بھونیشور کو ٹیم سے باہر رکھا گیا تھا، حالانکہ ہرشل اور چہل کی فارم کے ساتھ مسائل واضح طور پر نظر آئے۔ India vs Australia 3rd T20
ٹی 20 ورلڈ کپ سے محض چار میچ دور، بھارت حیدرآباد میں ہرشل اور چہل کے فارم میں واپس آنے کا بے صبری سے انتظار کرے گا۔ ڈیتھ اوور بالنگ اسپیشلسٹ ہرشل چوٹ سے ابھر کر واپس آنے کے بعد اپنی فارم تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے دو میچوں میں چھ اوور ڈال کر 81 رن دیے ہیں اور وہ اس سیریز کے سب سے مہنگے بالر ہیں۔
جسپریت بمراہ نے انجری سے واپس آکر ایرون فنچ کا وکٹ حاصل کیا جس سے ہندوستان کی پریشانیاں کچھ کم ہو ئی ہوں گی۔ اگر بھونیشور تیسرا ٹی۔ 20 کھیلتے ہیں تو ان سے توقع کی جائے گی کہ وہ بمراہ کے ساتھ مل کر ایشیا کپ سے آنے والے ڈیتھ اوور میں ان کی خراب کارکردگی کو پوری طرح روکیں۔
اکشر پٹیل نے اب تک رویندر جڈیجہ کی کمی کو بھی بخوبی پورا کیا ہے۔ انہوں نے موہالی میں چار اووروں میں 17 رن دے کر تین وکٹ لئے جبکہ ناگپور میں انہوں نے دو اووروں میں محض 13 رن دے کر دو وکٹ حاصل کئے۔
روہت شرما، لوکیش راہل، وراٹ کوہلی اور سوریہ کمار یادو نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن تسلسل کے ساتھ بڑے رن بنانے میں ناکام رہے۔ لیگ اسپن بالنگ خاص طور پر چار بلے بازوں کے لیے مشکلات کھڑی کرتی آئی ہے۔ ایڈم زمپا نے اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسرے میچ میں راہل، وراٹ اور سوریہ کمار کو آؤٹ کیا۔ دوسری جانب آسٹریلیا کو بھی ان کی بالنگ سے متعلق تشویشات پریشان کر رہی ہوں گی۔ نیتھن ایلس کی غیر موجودگی میں پیٹ کمنز، جوش ہیزل ووڈ اور ڈینیئل سیمس نے 11 سے زائد کے رن ریٹ سے رن لوٹائے۔