ممبئی: آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے پہلے سیمی فائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ بھارت دنیا کی بہترین ٹیم ہے، انھوں نے پورے ٹورنامنٹ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور ہم ایک بہتر ٹیم سے ہار گئے۔
ولیمسن نے یہ بھی کہا کہ بھارتی ٹیم نے اپنے لیگ کے ایک بھی میچ میں شکست نہیں کھائی کیونکہ وہ اپنی بہترین کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ اس کے بعد آپ سیمی فائنل میں پہنچتے ہیں تو پھر آپ اس جیت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں لیکن سیمی فائنل کا میچ الگ ہوتا ہے اور اس میں سب کچھ شروع کیا جاتا ہے، اس کے باوجود بھارتی ٹیم نے جس طرح سے اپنے کھیل کا مظاہرہ کیا اس سے اس ٹیم کی ذہنیت اور طاقت ظاہر ہوتی ہے۔
اگرچہ ولیمسن اور ڈیرل مِچل نے سیمی فائنل میں 397 رنز کے مشکل ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ایک وقت بھارت کے لیے تشویشناک شراکت داری کی، ولیمسن نے اعتراف کیا کہ بھارت نے کھیل کے پہلے ہاف میں ہم پر بہت دباؤ ڈالا لیکن دوسرے ہاف میں ہم نے واپسی کی جو کہ مشکل تھا۔ نئی گیند کے ساتھ کافی حرکت تھی اس لیے اپنے آپ کو ہم تھوڑا سا وقت دیا اور مناسب کوشش کی، ہم اس کوشش پر کافی فخر محسوس کر سکتے ہیں۔
ہوم ٹیم کے کہنے پر پچ تبدیل کیے جانے کے تنازع پر ولیمسن نے کہا کہ پچ کی سطح کافی اچھی تھی اور میچ کے پہلے ہاف میں اس سے بہت کچھ حاصل کیا گیا اور جب روشنی کم ہوتی ہے تو پچ کی بھی حالت بدلتی ہے۔اس مقابلے میں بھی ہم نے یہی دیکھا ہے۔
کوہلی کے ساتھ کرکٹ کی دنیا پروان چڑھنے والے ولیمسن نے کہا کہ ویراٹ کی 50 ویں سنچری خاص ہے۔ اگر آپ 50 گیمز کھیلتے ہیں تو کچھ لوگ اسے بہترین کیریئر کہیں گے لیکن 50 سنچری اسکور کرنے کے لیے میرے پاس اس کی تعریف کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ ولیمسن نے کہا کہ وہ جس طرح سے ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں ہمیشہ اپنی ٹیم کو آگے بڑھانے کے بارے میں سوچتے ہیں، وہ بہترین ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ بہتر ہوتا جا رہا ہے، جو پوری دنیا میں اپوزیشن کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
ایک لیڈر کے طور پر ولیمسن نے اپنی خاکساری اور کھیل اسپرٹ کی وجہ کافی شہرت حاصل کی ہے۔ انہوں نے ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساؤتھی اور ٹام لیتھم جیسے انتہائی باصلاحیت کھلاڑیوں کی کپتانی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک فریق کے طور پر بہتر ہونے کی کوشش کرتے رہنا اور اسی گول کو آگے بڑھانا جہاں ہم بطور ٹیم پہنچ سکتے ہیں۔ ان سب کے کام کرنے کے طریقے میں مختلف ہیں لیکن وہ سب اپنے اپنے طور پر لیڈر ہیں اور اس ٹیم کے لیے حقیقی جذبہ کا اشتراک کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف دونوں میچ میں سات اور پانچ وکٹ لینے والے محمد شامی کے بارے میں ولیمسن نےکہا کہ دو شاندار نئے گیند بازوں کے پیچھے وہ بلا شبہ دنیا کے ٹاپ آپریٹرز میں سے ایک ہیں اور جس طرح سے ان کی گیند حرکت کر کے اسٹمپ کی طرف آتی ہے وہ غیر معمولی ہے۔
ٹورنامنٹ کے آخری لیگ مرحلے میں مسلسل ناکامی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ولیمسن نے کہا کہ شکست کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتے ہیں بلکہ آگے کے بارے میں سوچتے ہیں کہ ہمیں کس طرح ایک ٹیم کے طور پر آگے بڑھنا ہے، ہم نے اس اسٹیج تک پہنچنے کے لیے کافی اچھا کیا ہے، ناک آؤٹ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن مجھے اس میں بہت ساری کوششوں پر فخر ہے۔ بھارت پوری طاقت سے باہر آیا اور ہم نے زیادہ مواقع پیدا نہیں کئے۔ رنز کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کرنا مشکل تھا، ہم بغیر کسی شک کے بہتر ٹیم سے ہار گئے۔