حیدرآباد: ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے آغاز سے قبل بھارت کو ٹائٹل جیتنے والی ٹیم کے طور پر فیورٹ سمجھا جا رہا تھا کیونکہ یہ ٹورنامنٹ بھارت میں منعقد ہورہا ہے اور یہاں کی پچز اسپنرز کے موافق ہوتی ہیں جس کی وجہ سے بھارتی ٹیم ٹائٹل جیتنے کے لیے فیورٹ سمجھی جارہی تھیں۔ بھارتی ٹیم میں روی چندرن اشون کے ساتھ ساتھ کلدیپ یادو اور رویندر جڈیجا جیسے کھلاڑی ہیں جو ایک مضبوط اسپن یونٹ بناتے ہیں۔ تاہم ٹورنامنٹ کے موجودہ ایڈیشن میں ایک نیا رجحان نظر آرہا ہے جس میں تیز گیند باز اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
پوائنٹس ٹیبل پر بھارت سرفہرست ہے اور اس کے لیے جسپریت بمراہ نے گیند کے ساتھ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ دوسری پوزیشن پر موجود جنوبی افریقہ کے لیے جیرالڈ کوٹزی، کاگیسو رباڈا اور مارکو جانسن شاندار بولنگ کر رہے ہیں اور زیادہ تر وکٹیں انھیں کے حصے میں ہیں۔ تیسرے نمبر نیوزی لینڈ ہے جس کے تیز گیندباز میٹ ہینری، ٹرینٹ بولٹ اور فرگسون نے بھی اسپنروں سے زیادہ وکٹ لے رکھا ہے۔
جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں نے ٹورنامنٹ کے پانچ میچز میں 38 وکٹیں لے چکے ہیں جبکہ اسپنرز نے محض 8 وکٹ لیے ہیں۔ اس حساب سے جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں کا وکٹ فیصد 82.6 ہے اور اسپنروں کا وکٹ فیصد صرف 17.4 ہی ہے۔ وہیں بھارتی ٹیم کے تیز گیندبازوں نے پانچ میچز میں 30 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ اسپنروں نے 16 وکٹیں لی ہیں، اس حساب سے بھارتی ٹیم کے تیز گیندبازی کا وکٹ فیصد 65.21 ہے اور اسپنروں کا 34.79 ہے۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے تیز گیندبازوں نے پانچ میچز میں 26 وکٹیں لیں ہیں اور اسپنرز نے 18 وکٹیں لی ہیں جس کی وجہ سے ان کے تیزگیندبازوں کا وکٹ کی شرح 59.09 فیصد ہے اور اسپنروں کے وکٹ کی شرح 40.91 فیصد ہے۔
اس کے علاوہ ورلڈ کپ 2023 میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے ٹاپ 10 گیند بازوں کی فہرست میں آٹھ تیز گیند باز ہیں۔ ہم نے یہاں صرف تین ٹیموں کا ہی موازنہ کیا ہے لیکن زیادہ تر ٹیموں کے لیے پیس یونٹ اور اسپن ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کے مقابلے میں تیز گیند بازوں کو اسپنرز پر برتری حاصل ہے۔ گیندبازوں کے لیے اسٹرائیک ریٹ کا مطلب کسی بھی بلے باز کو آؤٹ کرنے کے لیے لی گئی گیندوں کی تعداد ہے اور اس حساب سے تمام ٹیموں کے تیز گیندبازوں اور اسپنرز کا موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ تیزگیند بازوں نے مقابلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور بنگلہ دیش واحد ٹیمیں ہیں جہاں اسپن ڈپارٹمنٹ کا اسٹرائیک ریٹ فاسٹ بولنگ یونٹ سے بہتر ہے۔