دہرادون: بھارتی کرکٹر رشبھ پنت جب صبح حادثے کا شکار ہوئے تو انہیں جائے واردات سے بچانے والے پہلے شخص 108 ایمبولینس سروس کے فارماسسٹ مونو کمار تھے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں مونو کمار نے حادثے کے تعلق سے اہم معلومات شیئر کیں۔ Exclusive with Pharmacist who Rescued Rishabh Pant
مونو کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ صبح 5.18 بجے انہیں فیکٹری ورکر کا فون آیا کہ محمد پور جھال کے قریب موڈ کے پاس حادثہ ہوا ہے، فوراً آجاؤ۔ اطلاع کے بعد وہ تقریباً 7 سے 8 منٹ میں موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے دیکھا کہ زخمی کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی کرکٹر رشبھ پنت ہے۔ انہوں نے اسے فوراً اسٹریچر پر بٹھا کر ایمبولینس میں ڈالا۔ مونو کمار کے مطابق جب انہوں نے رشبھ پنت کو اسٹریچر پر لیٹایا تو ان کے جسم کے پر ایک بھی کپڑا صحیح سالم نہیں تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ باہر نکلنے کی کوشش میں اس کے سارے کپڑے پھٹ گئے۔ تاہم، رشبھ پنت مکمل ہوش میں تھے، لیکن وہ بے چین تھے۔ مونو کمار کا کہنا ہے کہ انہوں نے رشبھ پنت کو اسٹریچر پر بٹھا کر بات کرنے کی کوشش کی، رشبھ پنت بولنے سے قاصر تھے، لیکن جیسے ہی انہیں درد کا انجکشن لگایا گیا، رشبھ پنت نے راحت محسوس کی۔
مونو کمار کا کہنا ہے کہ حادثہ اتنا زبردست تھا کہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ لیکن شکر ہے کہ اتنے بڑے حادثے کے بعد بھی رشبھ پنت زیادہ زخمی نہیں ہوئے۔ مونو کمار نے بتایا کہ اس کے بعد ہم نے ان کی تصویر لے کر ہیڈ کوارٹر بھیجنے کی کوشش کی تو فوراً ہی رشبھ پنت نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ براہ کرم ان تصویر مت کھیچیں۔ ورنہ میڈیا کو پتہ چل جائے گا۔ یہی نہیں رشبھ پنت کو اس وقت کسی کا نمبر بھی یاد نہیں تھا۔