انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ریٹائر جج فضل میراں چوہان نے عمر اکمل کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی اینٹی کرپشن کی دو دفعات کی خلاف ورزی کا مجرم ٹھہرایا ہے۔
اکمل پر لگی پابندی کی معلومات پی سی بی نے سوشل میڈیا پر دی۔
پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے معاملے کے متعلق اکمل پر الزام عائد تھے اور بورڈ نے اس معاملے کو انتظامی کمیٹی کے سپرد کیا تھا، 29 سالہ اکمل کو گزشتہ 20 فروری کو عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے 5 ویں سیزن کے آغاز سے قبل معطل کئے گئے عمر اکمل پر بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 مرتبہ خلاف ورزی کا الزام تھا۔
عمر اکمل نے ان نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اینٹی کرپشن ٹربیونل میں سماعت کے لیے درخواست نہیں کی تھی جس کے بعد پی سی بی نے معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین کے سپرد کردیا تھا۔
ڈسپلنری پینل کے چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس فضل میراں چوہان نے 27 اپریل کو مقدمے کی سماعت کے لیے عمر اکمل اور پی سی بی کو نوٹس جاری کیا تھا اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) لاہور میں اس کی سماعت ہوئی جس دوران تمام احتیاطی تدابیر اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنایا گیا اور سماعت کے بعد عمر اکمل کو 3 سال کی پابندی کی سزا سنائی گئی۔
واضح رہے کہ عمر اکمل کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی دو مرتبہ خلاف ورزی پر نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا جو کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجلنس اینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کو (بغیر کسی غیر ضروری تاخیر سے) آگاہ نہ کرنے سے متعلق ہے۔
آرٹیکل 6.2 کے تحت آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی کا جرم ثابت ہونے پر 6 ماہ سے تاحیات پابندی تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ عمر اکمل نے اپنے کریئر کا آغاز نیوزی لینڈ کے خلاف کیا تھا جہاں انہوں نے سنچری بنائی تھی، اس کے بعد پاکستان کی ٹیم دورہ آسٹریلیا پر گئی جہاں عمر اکمل کی پہلے دو میچوں میں کارکردگی مناسب تھی لیکن سیریز میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی لیکن ان کے بڑے بھائی اور وکٹ کیپر کامران اکمل کی ناقص کارکردگی پر انہیں آخری میچ کے لیے ڈراپ کرنے کا اعلان کیا گیا تو بعد میں اپنا پانچواں میچ کھیلنے والے عمر اکمل نے مبینہ طور پر بھائی کے ڈراپ ہونے پر بطور احتجاج انجری کا بہانہ کیا اور کہا کہ وہ میچ نہیں کھیلیں گے۔
بعد میں انہوں نے میچ تو کھیلا لیکن کرکٹ بورڈ نے ان پر جرمانہ عائد کر دیا تھا، یہ عمر اکمل کے کیرئیر میں پہلا موقع تھا جب انہیں ڈسپلن کے حوالے سے سزا دی گئی تھی۔