پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق تیز گیند باز شعیب اختر نے بتایا کہ کس طرح برسوں سے بھارت اور پاکستان کی ٹیموں میں تبدیلی آئی ہے۔ حال ہی میں انہوں نے بھارتی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کی تعریف کی تھی، جس کی وجہ سے ان پر خوب تنقید کی گئی تھی۔
شعیب اختر نے ان پر کی گئی نکتہ چینی کا جواب دیا ہے، انہوں نے وراٹ کوہلی کو دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فین کو اسٹیٹس پر نظر ڈالنا چاہیے۔ اگر ان کو کوئی ڈاؤٹ ہوتو۔
اختر نے کہا کہ ' مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ لوگ غصہ کیوں ہیں؟ پہلے ان کو جاکر اسٹیٹس دیکھنا چاہیے، پھر مجھ پر نکتہ چینی کرنی چاہیے، کیا ان کو دل میں نفرت رکھنی ہے، کیوں کہ وہ ایک بھارتی ہے اسی لیے یہ لوگ تعریف نہیں کریں گے؟
یہ بھی پڑھیں: اظہر علی نے سابق کپتان سرفراز کا حوصلہ کیوں بڑھایا؟
اختر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح بھارت میں صحیح لوگوں کو اوپر لے کر جایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیوں آپ کو ہمیشہ غلطی نکالنی ہوتی ہے۔کیوں ہم ان کی طرح نہیں ہوسکتے، ایک وقت تھا جب بھارتی پاکستان جیسا بننا چاہتے تھے، اب پاکستان کو بھارتیوں جیسا بننا ہے، 90 کی دہائی میں بھارت ہاتھ کھڑے کردیتا تھا، کہ ان کو پاکستان کے خلاف شارجہ میں نہیں کھیلنا۔