سچن نے 16 برسوں قبل سنہ 2003 میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے عالمی کپ میں 11 میچوں میں ایک سنچری اور چھ نصف سنچریوں کی مدد سے 673 رنز بنائے تھے۔
کرکٹ میں ہونے والی تیز طرار تبدیلی کو دیکھتے ہوئے ایسا قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا سچن کا ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔
سچن تیندولکر نے 2003 عالمی کپ میں ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا خطاب حاصل کیا تھا جب سے 20 اوورز کا چھوٹا فارمیٹ متعارف ہوا ہے تب سے بلے بازوں کے لیے کوئی بھی اسکور بڑا نہیں رہ گیا ہے اور اسی چھوٹے فارمیٹ کی تیزی کو اب 50 اوورز کے یک روزہ میچ میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔
اسی لیے ایسا قیاس لگایا جا رہا ہے کہ اس مرتبہ عالمی کپ میں بہت سارے بلے باز سچن کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔
حالاںکہ سنہ 2007 کے عالمی کپ میں آسٹریلیائی بلے باز میتھیو ہیڈن 659 رنز بنائے تھے اور سچن کا ریکارڈ توڑنے سے محض 15 رنوں سے دور رہ گئے تھے جبکہ 2011 عالمی کپ میں سری لنکا کے سلامی بلے باز تلک رتنے دلشان نے سنہ 2011 نے عالمی کپ میں 500 رنز بنائے تھے اسی طرح 2015 میں نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل نے 547 رنز بنائے تھے۔
لیکن اس بار انگلینڈ کے میدان پر جس طرح سے رن بن رہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ بلے بازی میں کئی سارے ریکارڈز ٹوٹنے کے ساتھ متعدد ریکارڈز بن بھی سکتے ہیں۔
سچن تیندولکر کا ریکارڈ توڑنے کے لیے جن بلے بازوں کی فہرست ہے اس میں وراٹ کوہلی، جانی بیریسٹو، کرس گیل ڈیوڈ وارنر اور روہت شرما کا نام شامل ہے۔
سچن کا ریکارڈ توڑنے کی فہرست میں سب سے پہلا نام بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کا ہے، اپنا تیسرا عالمی کپ کھیل رہے کوہلی نے 2011 عالمی کپ میں نو میچوں میں 282 رنز بنائے تھے جبکہ 2015 کے عالمی کپ میں انہوں نے آٹھ میچوں میں 305 رنز بنائے تھے۔
اس بار کوہلی بہترین فارم میں کھیل رہے ہیں اور اگر ان کا بلہ چل گیا تو پھر ان کے لیے کوئی ریکارڈ معنی نہیں رکھتا اور انہیں روکنا مشکل ہوگا۔
اس فہرست میں دوسرا نام انگلینڈ کے وکٹ کیپر بلے باز جانی بیریسٹو کا ہے، بیریسٹو نے حال ہی میں ختم ہونے والے آئی پی ایل میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نو میچوں میں 445 رنز بنائے تھے جبکہ پاکستان کے خلاف جاری یک روزہ سیریز میں انہوں 93 گیندوں میں 128 رنوں طوفانی اننگ کھیلی تھی۔
بیریسٹو کو گھریلو میدان کا فائدہ ملے گا اور وہ بڑا اسکور بنائے میں کامیاب ہوں گے۔
ایک برس کی پابندی کے بعد ڈیوڈ وارنر نے شاندار واپسی کرتے ہوئے آئی پی ایل میں 692 رنز بنا کر آرینج کیپ حاصل کی ہے اور ان کی واپسی سے آسٹریلیا کی بلے بازی کو مضبوطی ملے گی، اور وہ اپنی جارحانہ اننگ کی بدولت سچن کا ریکارڈ توڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بلے بازی ریکارڈ کی بات کی جائے اور کرس گیل کا ذکر نا ہو ایسا ہونا نا ممکن ہے۔
یونیورسل باس کے نام سے مشہور کرس گیل کا بلہ چل جائے تو وہ کسی بھی گیند باز کو خاطر میں نہیں لاتے ہیں اور گیند کو باؤنڈری لائن کے باہر بھیجنے میں ذرا بھی تامل نہیں کرتے۔
یاد رہے کہ کرس گیل اپنا پانچواں اور آخری عالمی کپ کھیل رہے ہیں اور وہ اسے یادگار بنانا چاہیں گے۔
ہٹ مین کے نام سے مشہور بھارت ٹیم کے سلامی بلےباز روہت شرما دنیا کے واحد بلے ؤباز ہیں جنہوں نے یک روزہ کرکٹ میں تین ڈبل سنچری اسکور کی ہے۔ اور ان سے اس عالمی کپ میں بھی جارحانہ کھیل کی توقع ہوگی۔