روی چندرن اشون اس سے قبل آئی پی ایل میں پنجاب ٹیم کے کپتان تھے لیکن اس برس وہ دہلی کے لیے کھیلیں گے، وہ آئی پی ایل کے 13ویں سیزن کے لیے متحدہ عرب امارات پہنچے جہاں انہیں ضابطے کے مطابق چھ دن قرنطین میں رہنا پڑا۔ آئی پی ایل کا انعقاد 19 ستمبر سے 10 نومبر تک ہونا ہے۔
چھ دن تک قرنطین میں رہنا زندگی کا بدترین وقت
دہلی کیپٹلز کے آف اسپنر روی چندرن اشون کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات پہنچے تو چھ دن تک قرانطین میں رہنا ان کی زندگی کا ایک بدترین وقت تھا۔
اشون نے یوٹیوب ویڈیو میں کہا کہ میں گزشتہ پانچ چھ ماہ سے گھر پر تھا۔ لیکن میرے آس پاس لوگ موجود تھے، میں اپنے یوٹیوب چینل پر کام کر رہا تھا اور اپنے آپ کو انسٹاگرام لائیو کے ذریعے مصروف رکھتا تھا لیکن یہ چھ دن میری زندگی کا ایک بدترین وقت تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلا دن ایسا تھا کہ میں باہر دیکھ رہا تھا تو دبئی جھیل دکھائی دے رہی تھی۔ اگر میں اپنے دائیں طرف دیکھتا تو برج خلیفہ کو دیکھتا ۔ یہ حیرت انگیز تھا ، لیکن کون کتنا وقت باہر بیٹھ کر دیکھ سکتا ہے اور یہاں بہت گرمی ہے۔