38 برس کے دھونی آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد سے ہی ایک ماہ کے چھٹی پر ہیں اور بھارتی فوج کی پیراشوٹ ریجمنٹ کے ساتھ ٹریننگ کر رہے ہیں۔
مانا جا رہا تھا کہ انگلینڈ میں رواں برس منعقد ورلڈ کپ کے اختتام کے ساتھ ہی دھونی اپنے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھی کر دیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
اگرچہ بھارتی کرکٹ كٹرول بورڈ کے چیف سلیکٹر پرساد نے ان کے ٹیم میں خود کار طریقے سے انتخاب پر سوال کھڑا کر دیا۔ دھونی کی عالمی کپ میں سست فارم پر بھی کافی سوال اٹھے تھے اور اس کے بعد ویسٹ انڈیز دورے سے انہوں نے خود کو الگ کرتے ہوئے ایک ماہ کا ریسٹ لے لیا۔
دھونی کے ریٹائرمنٹ کی خبر سے کھلبلی اگرچہ جمعرات کو مسلسل یہ خبر چھائی رہی کہ دھونی ممبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیں گے اور انہوں نے بی سی سی آئی کی انتظامیہ کو بھی اس سے آگاہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہنے والے ہیں۔
دراصل موجودہ کپتان وراٹ کوہلی نے صبح ٹویٹر پر اپنی اور دھونی کی سنہ 2016 کے عالمی کپ میچ کی ایک تصویر شئیر کرتے ہوئے اس میں دھونی کے ساتھ اپنی آخری لیگ میچ کی یادیں تازہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'اس شخص نے مجھے ایسے بھگایا جیسے میرا فٹنس ٹیسٹ ہو۔ میں اس خاص رات کو کبھی نہیں بھول سکتا۔'
دونوں کرکٹروں نے آسٹریلیا کے خلاف اس میچ میں اہم شراکت ادا کی تھی اور ٹیم کو فتح دلائی تھی۔ اس کے لیے وراٹ نے دھونی کو شکریہ بھی ادا کیا تھا جس کے بعد یہ خبر گردش کر گئی کہ دھونی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔
چیف سلیکٹر پرساد نے دھونی کے ریٹائرمنٹ سے جڑی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے اس سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 'دھونی کے ریٹائرمنٹ سے جڑی ہوئی خبر غلط ہے اور ہمیں اس بارے میں ایسی کوئی بھی جانکاری نہیں ملی ہے۔'
پرساد کی صدارت والی سینئر سلیکشن کمیٹی نے جمعرات کو دہلی میں گاندھی منڈیلا سیریز کے تین ٹسٹ میچوں کے لئے بھارتی ٹیم کا اعلان کیا۔
بھارتی ٹیم کو 2007 میں ٹی -20 اور 2011 میں ون ڈے ورلڈ کپ دلا چکے دھونی ٹیسٹ کرکٹ سے کافی وقت پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور اپنے کیریئر کے آخری پڑاؤ پر ہیں۔ حالانکہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے سوال پر ہمیشہ کشمکش کی حالت ہی بنائے رکھی ہے۔
دھونی ویسٹ انڈیز کے دورے میں تین ٹوئنٹی 20 میچوں سے باہر رہے تھے جبکہ انہیں جنوبی افریقہ کے خلاف آئندہ ٹوئنٹی 20 سیریز کے لئے بھی قومی ٹیم میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ بھارتی ٹیم وراٹ کی قیادت میں اتوار سے جنوبی افریقہ کے خلاف تین ٹی -20 میچوں کی سیریز کھیلے گی۔
سابق بھارتی کپتان نے آخری بار فروری 2019 میں بنگلور میں آسٹریلیا کے خلاف ٹی -20 کھیلا تھا۔ بھارت کی جانب سے دھونی نے 90 ٹیسٹ میچوں میں 38.09 کے اوسط سے 4876 رن بنائے ہیں جبکہ 350 ون ڈے میچوں میں ان کے نام 10،773 رنز درج ہیں۔ انہوں نے 98 ٹی -20 میچوں میں 1617 رن بنائے ہیں۔