محمد آصف نے نیوزی لینڈ کے خلاف ناقص فٹنس لیول کی بنیاد پر ٹیم کے تیز گیند بازوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گیندبازوں اپنی اپنی عمریں غلط بتائی ہیں جس کا اندازہ ان کی فٹنیس سے لگایا جا سکتا ہے۔
آصف نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں تیز گین بازوں کی ناقص فٹنس لیول کو شکست کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فاسٹ باؤلرز میں لمبے عرصے تک گیند بازی کے لیے فٹنس کا فقدان تھا اور اس لیے وہ زیادہ بہتر کارکردگی نہیں پیش کر سکے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں 20 سالہ شاہین آفریدی اور 17 سالہ نسیم شاہ نے 4-4 وکٹیں حاصل کی تھیں اس کے باوجود وہ پہلی اننگز میں کیوی بلے بازوں کو پہاڑ جیسا اسکور بنانے سے نہیں روک سکے
محمد آصف نے اس کی وجہ فٹنس لیول کی خرابی بتاتے ہوئے کہا کہ اِن گیند بازوں نے کاغذ پر اپنی عمر غلط ظاہر کی ہے۔
آصف نے یوٹیوب چینل پر کہا کہ 'موجودہ تیز گیند بازوں کی عمر زیادہ ہے لیکن ان لوگوں نے کاغذ پر 17 یا 18 سال بتاہی ہے جبکہ وہ 28-27 سال کے ہیں کیونکہ ان کے پاس 20-25 اوورز گیند بازی کرنے جتنی لچک نہیں ہے۔ 'وہ جسم کو مروڑنا نہیں جانتے ہیں۔ وہ 5-6 اوورز بالنگ کرنے کے بعد میدان پر کھڑے نہیں ہوسکتے۔
محمد آصف نے مزید کہا کہ ان نوجوان کھلاڑیوں کو کوئی علم نہیں ہے۔ وہ نہیں جانتے کہ بلے باز کو فرنٹ فُٹ پر کیسے رکھنا ہے، انہیں رن دینے کی ضرورت نہیں بلکہ وکٹ پر گیند ڈالنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ وہ اسٹمپس پر گیند ڈالتے ہیں تو لیگ سائیڈ بالنگ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ گیند پر ان کا کنٹرول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو 101 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی۔
نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 431 رنز بنائے تھے جبکہ پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 239 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور کیوی ٹیم سے 192 رنز پیچھے تھی۔ نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز 5 وکٹوں کے نقصان پر 180 رنز پر ڈکلئیر کر کے پاکستان کو 373 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن پاکستانی ٹیم 271 رنز پر سمٹ گئی تھی۔