بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے سابق بلے باز اور کمنٹیٹر سنجے مانجریکر سے لائیو ویڈیو کاسٹ پر بات چیت کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ 'وراٹ کوہلی ان کے بہترین دوست ہیں کیونکہ ہم دونوں کا ہی تعلق پنجابی فیملی سے ہے اور ہم دونوں ہی ایک جیسے مزاج کے حامل ہیں۔
شعیب اختر کا کہنا ہے کہ کوہلی ان سے بہت زیادہ جونیئر ہیں لیکن وہ پھر بھی ان کا دل سے احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے حال ہی میں انکشاف کیا تھا کہ وہ اپنے کرکٹ کریئر کے دوران سچن تیندولکر کے ساتھ ڈنر کرنے جایا کرتے تھے، اب شعیب اختر نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ اگر وہ اب کھیل رہے ہوتے تو بھارتی کرکٹ ٹیم کے موجودہ کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہوتے۔
راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر اکثر وراٹ کوہلی کی تعریف کرتے نظر آتے ہیں اور انہوں نے وراٹ کوہلی کو موجودہ کرکٹ کا ڈان بریڈمین قرار دیا تھا کیونکہ ان کے پاس شاندار بیٹنگ اسکلز ہیں۔
واضح رہے کہ وراٹ کوہلی کی طرح اپنے کھیلنے کے دنوں کے دوران شعیب اختر بھی کافی جارح ہوا کرتے تھے۔
شعیب اختر نے 31 سالہ وراٹ کوہلی کو آؤٹ کرنے کے بارے میں کہا کہ 'اگر میں گیندبازی کر رہا ہوتا تو وراٹ کوہلی کے لیے کریز سے باہر سے پچ کے اوپر سے نکلتی ہوئی باہر جاتی گیند بازی کرتا، اگر وہ اس گیند کو کھیلتے تو وہ آؤٹ ہوتے اگر یہ گیند کامیاب نہیں ہوتی تو میں 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بالنگ کرتا اور اس طرح وہ آؤٹ ہو جاتے۔