نیوزی لینڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے بھارت کے سامنے 240 رنز کا ہدف رکھا تھا جسے بھارتی ٹیم حاصل کرنے میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 49.3 اوورز میں 221 رنز پر آؤٹ ہوئی۔
ہدف کا تعاقب کرنے اتری بھارتی ٹیم کی شروعات اچھی نہیں رہی اور اس پانچ رنز پر دونوں سلامی بلے باز روہت شرما اور لوکیش راہل کے علاوہ کپتان وراٹ کوہلی پویلین لوٹ گئے تھے، جبکہ 100 رنز تک پہنچتے پہنچتے 6 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔
رویندر جڈیجہ نے بھارت کی جانب سے سب سے زیادہ 77 رنز بنائے اس کے بعد رویندر جڈیجہ اور مہندر سنگھ دھونی نے ساتویں وکٹ کے لیے 116 رنز کی پارٹنرشپ کی اور ٹیم کو منزل تک پہنچانے کی کوشش کی جڈییجہ کے آؤٹ ہوتے ہی ٹیم کی کی ساری امیدیں دھونی پر منحصر ہو گئی لیکن دھونی کے آؤٹ ہونے کے بعد بھارت کی تمام امیدیں ختم ہوگئیں۔
جڈیجہ نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور 59 گیندوں میں 77 رنز بنائے لیکن ان کی یہ اننگ رائیگاں گئی جبکہ دھونی نے 72 گیندوں میں 50 رنز بنائے، اس کے علاوہ ہاردک پانڈیا نے 32 اور رشبھ پنت نے بھی 32 رنز بنائے، اس کے علاوہ کوئی بھی بلے باز دوہرے ہندسے تک نہیں پہنچ سکا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہینری نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ٹرینٹ بولٹ اور مشیل سینٹنر نے دو دو اور جیس نیشام و لوکی فرگیوسن کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئے۔
شاندار گیند بازی کی بدولت میٹ ہینری کو مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا لیکن بھارت کے گیند بازوں نے اسے غلط قرار دیتے ہوئے کیوی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا اور نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 239 رنز ہی بنا سکی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے راس ٹیلر نے سب سے زیادہ 74 رنز بنائے جبکہ کپتان کین ولیمسن نے 64 رنز کی اننگ کھیلی۔
بھارت کی جانب سے بھونیشور کمار نے سب سے زیادہ تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ہاردک پانڈیا، جسپریت بمراہ، یزویندر چہل اور رویندر جڈیجہ کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئے۔