بھارت کی جانب سے دوسری اننگ میں امیش یادو سب سے کامیاب گیند باز رہے اور مہمان ٹیم کے 5 بلے بازوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایشانت شرما نے اپنی قاتلانہ گیندبازی کا سلسلہ جاری رکھا اور 4 وکٹیں حاصل کیں۔
بنگلہ دیش اور بھارت کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش نے پہلی اننگ میں 106 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں بھارتی ٹیم نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 347 رنز پر اپنی اننگ ڈکلیئر کر کے 241 رنز کی برتری حاصل کی تھی جبکہ دوسری اننگ میں بھی بنگلہ دیشی ٹیم 195 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور 46 رنز سے ہار گئی۔
گلابی گیند سے کھیلے جانے والے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بازی کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس کے بلے باز بھارتی گیند بازوں کے سامنے ٹک نہ سکے اور پوری ٹیم محض 106 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔
بھارت کی جانب سے پہلی اننگ میں ایشانت شرما نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کیا تھا اور بنگلہ دیش کے پانچ بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی جبکہ امیش یادو نے تین اور محمد سمیع نے دو شکار کئے۔
اس کے بعد بھارت نے اپنی پہلی اننگ میں کپتان وراٹ کوہلی کی شاندار سنچری کی بدولت 9 وکٹوں کے نقصان پر 347 رنز پر اپنی اننگ ڈکلیئر کر کے 241 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔
وراٹ کوہلی نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 136 رنز بنائے تھے جبکہ چیتیشور پجارا نے 55 اور اجنکیا رہانے نے 51 رنز کی اننگ کھیلی، بنگلہ دیش جانب سے الامین حسین اور عبادت حسین نے تین تین بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ ابو زید نے 2 اور تیج الاسلام نے ایک وکٹ حاصل کئے۔
دوسری اننگ میں حالاںکہ بنگلہ دیشی ٹیم نے اچھی بلے بازی لیکن وہ شکست سے نہیں بچ سکے، دوسری اننگ میں بنگلہ دیشی ٹیم 195 رنز پر آؤٹ ہوگئی، ٹیم کی جانب سے مشفق الرحیم نے تنہا مزاحمت کرتے ہوئے 74 رنز بنائے لیکن ٹیم کو اننگ کی شکست سے نہیں بچا سکے، اس کے علاوہ محموداللہ نے 39 رنز بنائے جبکہ دوسرا کوئی بھی بلے باز قابل ذکر اسکور نہیں بنا سکا۔
دنیا کی نمبر ایک بھارتی ٹیم نے اپنے تیز گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت بنگلہ دیش کو دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پہلے سیشن میں اننگز اور 46 رنوں سے شکست دے کر لگاتار چار ٹیسٹ میچ اننگز سے جیتنے کا نیا عالمی ریکارڈ بنا لیا ہے۔
بھارتی ٹیم ٹیسٹ میچوں کی تاریخ میں لگاتار چار میچوں میں اننگ سے جیت درج دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے، بھارت نے جنوبی افریقہ سے آخری دو ٹیسٹ اننگز سے اور اب بنگلہ دیش کے خلاف دونوں ٹیسٹ میں اننگز سے فتح حاصل کی ہے، بھارت نے اب لگاتار سات ٹیسٹ جیت لیے ہیں جبکہ اس نے سیریز کلین سوئپ کی ہیٹ ٹرک بھی مکمل کرلی ہے۔
بھارتی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو 0-2 سے، جنوبی افریقہ کو 0-3 سے اور اب بنگلہ دیش کو 0-2 سے شکست دی، وراٹ کوہلی کی کپتانی میں بھارت ٹیم کی یہ 33 ویں جیت ہے اور وہ دنیا کے پانچویں سب سے کامیاب کپتان بن گئے ہیں۔
بھارت کے تیز گیند بازوں نے اس میچ میں 19 وکٹ حاصل کیے، بھارت کی جانب سے ٹیسٹ تاریخ میں تیز گیند بازوں کے 19 وکٹ لینے کا یہ دوسرا موقع ہے، اس سے قبل بھارت اور انگلینڈ کے خلاف میچ میں بھارتی گیند بازوں نے سنہ 2018 میں ٹرینٹ برج میں انگلینڈ کے خلاف 19 وکٹ لیے تھے جبکہ بھارتی تیز گیند بازوں نے سنہ 2017 میں جنوبی افریقہ کے خلاف جوہانسبرگ ٹیسٹ میں سبھی 20 وکٹ لیے تھے۔
بھارتی ٹیم کے لیے گھریلو ٹیسٹ میں یہ دوسرا موقع ہے جب کسی میچ میں اسپنروں نے کم سےکم ایک گیند پھینکی ہے لیکن پورے میچ میں انہیں کوئی وکٹ نہیں ملا ہے، اس میچ میں تیز گیند بازوں کے 19 وکٹ لیے جو کسی گھریلو ٹیسٹ میں بھارت کے سب سے زیادہ وکٹ ہیں۔
میچ میں نو وکٹیں لینے والے ایشانت کو پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا، واضح رہے کہ ایشانت شرما نے اس میچ کی پہلی اننگز میں پانچ اور دوسری اننگز میں چار وکٹ لیے۔