انگلینڈ میں اختتام پذیر عالمی کپ کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ سمیت معاون اسٹاف کی میعاد مکمل ہو گئی ہے، لیکن ٹیم کے ویسٹ انڈیز دورے کے پیش نظر ان کی میعاد 45 دنوں کے لیے بڑھائی گئی ہے جبکہ نئے کوچ کے لیے بھارتی کرکٹ بورڈ نے درخواستیں بھی طلب کی ہیں اور امید ہے جلد ہی ٹیم کو نیا کوچ مل جائے گا۔
ٹیم کے موجودہ کوچ اور معاون اسٹاف کو براہ راست کوچ کے عہدے کے انٹرویو کے مرحلے میں داخلہ مل جائے گا۔
آئیے جانتے ہیں سنہ 2000 کے بعد سے اب تک ٹیم کے غیر ملکی کوچ اور ان کی رہنمائی میں ٹیم انڈیا کا سفر۔
- جان رائٹ:
سنہ 2001 میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جان رائٹ کو بھارتی ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا، جان رائٹ پہلے غیر ملکی کوچ تھے جنہوں نے اپنے عہدے کی میعاد مکمل کی تھی۔
جان رائٹ نے ایسے وقت میں عہدہ سنبھالا تھا جب ٹیم خراب دور سے گزر رہی تھی، محمد اظہر الدین کی جگہ سورو گنگولی کو ٹیم کی قیادت سوںپی گئی، اظہر الدین، اجے جڈیجہ اور منوج پربھاکر کو میچ فکسنگ معاملے میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بھارتی ٹیم نے جان رائٹ کی کوچنگ میں ہی سنہ 2001 میں گھریلو ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف تاریخی فتح درج کی تھی، اس سیریز میں بھارت نے آسٹریلیا کو 1-2 ست شکست دی تھی، جبکہ سنہ 2003 میں جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے یک روزہ عالمی کپ میں فائنل تک کا سفر کیا تھا۔
- گریگ چیپل:
بطور کوچ گریگ چیپل کا دور تنازعات سے گھرا رہا، آسٹریلیا کے سابق کپتان گریگ چیپل بھارت کے سب سے زیادہ متنازع کوچ رہے، سنہ 2005 میں بھارتی ٹیم کے زمبابوے دورے کے دوران کوچ کے ساتھ ٹیم کی تکرار کے بعد معاملے نے کافی طول پکڑ لیا تھا اور اس کا راست اثر ٹیم کی کارکردگی پر پڑا تھا۔
کوچ اور ٹیم کے مابین خراب رشتہ کی وجہ سے سنہ 2007 میں ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والے یک روزہ عالمی کپ میں بھارتی ٹیم لیگ مرحلے میں ہی ہار کر باہر ہوگئی تھی،جس کے بعد گریگ چیپل کو عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔
- گیری کرسٹن:
گریگ چیپل کے بعد بھارت ٹیم کے کوچ کے لیے سنہ 2008 میں گیری کرسٹن کا انتخاب عمل میں آیا تھا، جنوبی افریقہ کے سابق بلے باز گیری کرسٹن بھارتی ٹیم کے سب سے کامیاب کوچ میں شمار کئے جاتے ہیں۔