روہت نے سال 2007 میں ڈیبو کیا تھا لیکن دھونی کی کپتانی میں 2013 میں انہیں اوپنر کی حیثیت سے موقع ملا جس کے بعد ان کا کریئر مسلسل پروان چڑھتا چلا گیا۔
روہت کے کامیاب کیریئر کا کریڈٹ دھونی کو جاتا ہے' گمبھیر نے اسپورٹس تک سے کہاکہ روہت آج جو کچھ بھی ہیں وہ دھونی کی وجہ سے ہیں۔دھونی کی ایک بات اچھی تھی وہ بات چیت کے دوران ہمیشہ روہت کو شامل رکھتے تھے۔یہاں تک کہ روہت کے ٹیم میں شامل نہیں رہنے کے باوجود وہ بحث میں شامل رہتے تھے۔دھونی کبھی انہیں الگ نہیں کرتے تھے۔
گمبھیر نے کہا کہ کپتان کی حمایت سے ہی ایک کھلاڑی کا کیریئر بنتا یا بگڑتا ہے۔آپ سلیکٹر اور ٹیم مینجمنٹ کی بات کر سکتے ہیں لیکن اگر آپ کے پاس کپتان کی حمایت نہیں ہے تو باقی چیزیں بے معنی ہے۔
روہت کے کامیاب کیریئر کا کریڈٹ دھونی کو جاتا ہے' انہوں نے کہا کہ تمام چیزیں کپتان کے ہاتھ میں ہوتی ہیں۔دھونی نے جس طرح روہت کی حمایت کی ہے ویسا مجھے نہیں لگتا کہ کسی دوسرے کھلاڑی کو ایسا حمایت کپتان سے ملی ہے۔گمبھیر کا خیال ہے کہ دھونی کی حمایت کی وجہ سے ہی روہت ون ڈے میں تین ڈبل سنچری لگا پائے اور عالمی کپ میں عالمی ریکارڈ پانچ سنچری بنا پائے۔اوپنر کے طور پر کھیلنے کے بعد ہی روہت نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی صلاحیت ثابت کی ہیں ۔
روہت کے کامیاب کیریئر کا کریڈٹ دھونی کو جاتا ہے' گمبھیر نے کہا کہ روہت اس بات کے جیتے جاگتے ثبوت ہے کہ اگر کھلاڑی کو سینئر کھلاڑی رہنمائی ملے تو وہ اپنی صلاحیت کا کس طرح استعمال کر سکتا ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ اس نسل کے کھلاڑی چاہے شبھمن گل ہوں یا سنجو سیمسن انہیں بھی اس طرح کی حمایت مل جائے۔
گمبھیر نے کہا کہ اب جب روہت خود ایک سینئر کھلاڑی بن چکے ہیں تو میں ان سے امید کروں گا کہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کریں۔میں وراٹ کوہلی اور روہت سے توقع کروں گا کہ وہ ویسے ہی نوجوان کھلاڑیوں کا ساتھ دیں جیسا دھونی نے ان کا دیا تھا۔