سنجیو نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس کے ذریعے کہا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑی 17 ستمبر کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہنچیں گے جہاں 19 ستمبر سے 10 نومبر تک آئی پی ایل کا انعقاد ہونا ہے۔
واضح رہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کو 2 سے 16 ستمبر تک محدود اوورز کی سیریز کھیلنی ہے۔ سنجیو چوڑی والا کے بقول متحدہ عرب امارات پہنچنے کے بعد ان کھلاڑیوں کو سخت ٹیسٹ کے عمل سے گزرنے کے بعد اپنی ٹیموں کے ابتدائی میچ چھوڑنا نہیں پڑے گا۔
آر سی بی چیئرمین کے مطابق کپتان وراٹ کوہلی کی سربراہی میں آر سی بی کی ٹیم جمعہ کو دبئی پہنچے گی۔ جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ویلیئرز، کرس مورس اور ڈیل اسٹین بھی اس ہفتے کے آخر میں دبئی پہنچیں گے۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑی آئی پی ایل کے افتتاحی میچوں میں کھیلنے کا شاکی تھے جب کھلاڑیوں نے یہ اشارہ کیا تھا کہ جب وہ آئی پی ایل کے لئے متحدہ عرب امارات پہنچیں گے تو وہ سات دن تک قرنطین میں رہیں گے۔ اس مدت کے دوران کھلاڑیوں کو تربیت سے قبل تین ٹیسٹ سے گزرنا پڑے گا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی سکیورٹی کے پیش نظر آئی پی ایل کی گورننگ کونسل نے فرنچائزیز کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) مرتب کیا جو تمام فرنچائزیز کے ساتھ مشترکہ تھا۔
آٹھ آئی پی ایل ٹیموں میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے تقریباً 29 کھلاڑی شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں کا جو آئی پی ایل کے ابتدائی میچوں میں نہیں کھیل رہے تھے اس کا سب سے زیادہ اثر راجستھان رائلز پر پڑتا۔ راجستھان کی ٹیم میں جوفرا آرچر، جوز بٹلر، اسٹیون اسمتھ ، بین اسٹوکس اور ٹام کیورن جیسے کھلاڑی شامل ہیں جنہیں 16 ستمبر تک دوسری سیریز کھیلنا ہے۔