بھارتی کرکٹ ٹیم میں جارحانہ بلے بازی کی جب بھی بات ہوتی ہے تو یوراج سنگھ اس میں سرفہرست نظر آتے ہیں۔ بائیں ہاتھ کا یہ نوجوان جارح بلے باز جب میدان میں اترتاتھا تو حریف ٹیم کے کھلاڑی محتاط ہوجاتے تھے۔
ان کی سمجھ میں نہیں آتا کہ فیلڈر کومیدان میں کہاں لگائیں۔جس وقت یوراج سنگھ اپنی پوری فارم میں ہوتے تھے تو وہ میچ میں پوری طرح ڈوب جاتے ہیں اور جب گیند یووراج کے بلے سے آکر ٹکراتی تھی تو وہ باؤنڈری کا ہی رخ کرتی تھی۔ یا پھروہ فلک بوس چھکوں کی بارش کرتی تھی۔
یووراج سنگھ کو بھارتی ٹیم کا دھماکہ خیز بلے باز بھی کہا جاتا تھا۔ان کوہندستانی ٹیم کا ایک بڑا ہٹر بھی مانا جاتا تھا۔سال 2007 کے آئی سی سی ورلڈکپ ٹی -20 میچ میں انہوں نے 6 گیندوں میں لگاتارشاندار 6چھکے لگاکر ریکارڈ قائم کیاتھا۔ایک بلے باز ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک بہترین فیلڈر بھی تھے۔ اسپن گیند بازوں کے مقابلے میں وہ تیز گیندوں کو اچھی طرح کھیلتے تھے۔
یوراج سنگھ کی پیدائش چنڈی گڑھ کے ایک پنجابی خاندان میں 12 دسمبر 1981 کو ہوئی۔ ان کے والد يوگ راج سنگھ جو ایک سابق بھارتی کرکٹر اور پنجابی فلموں کے اداکار بھی رہ چکے ہیں۔ یوراج سنگھ کی والدہ شبنم سنگھ اور بھائی زوراور سنگھ ہیں۔ یوراج سنگھ، بچپن میں ٹینس اور رولر اسکیٹنگ جیسے کھیلوں میں دلچسپی رکھتے تھے اور وہ اس میں کافی اچھے کھلاڑی بھی رہ چکے ہیں۔
انہوں نے قومی انڈر- 14 رولرا سکیٹنگ چمپئن شپ بھی جیتی تھی۔ انہیں ان کھیلوں میں زیادہ دلچسپی تھی لیکن ان کے والد یہ نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے یوراج پر کرکٹ کھیلنے کے لئے زور ڈالا ۔ وہ یوراج کو کرکٹ کھیلنے کے لئے روز ٹریننگ بھی دیتے تھے۔ ان کے والد چاہتے تھے کہ یوراج ان کی ہی طرح ایک فاسٹ بالر بنیں لیکن یوراج اسکیٹر بننا چاہتے تھے۔
یوراج کے زندگی کی سب سے بڑی اننگز جوکہ وہ کبھی فراموش نہیں کر سکتے، جب وہ جولائی 2002 میں انگلینڈ کے خلاف نٹد ویسٹ سیریز میں کھیلے تھے۔ انگلینڈ نے بھارت کے خلاف فائنل میں 324 رنوں کا ہدف دیا تھا۔اس وقت بھارت نے بہت اچھی شروعات کی لیکن یکے بعد دیگرے وکٹ گرنے کی وجہ سے بھارت کا اسکور بہت کم رہ گیا۔ بھارت کا اسکور 135 رن تھا اور اس کے پانچ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ ایک ایسی بحرانی صورتحال میں یوراج نے اس میچ میں محمد کیف کے ساتھ پارٹنر شپ کر کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کی بہترین بلے بازی کی بدولت اس میچ کو ہندستان نے جیت لیا۔یوراج نے 2003 میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنی پہلی سنچری بنائی۔ لیکن ان کی سب سے بہترین کارکردگی آسٹریلیا کے خلاف رہی ،جب انہوں نے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں 119 گیندوں میں 139 رن کا اسکور بنایا۔ یوراج کی اگلی سنچری (110 گیندوں میں 114 رن) ویسٹ انڈیز کے خلاف رہی، جہاں ہندستان راؤنڈ رابن لیگ کے آخری میچ میں دباؤ میں تھا۔ایسے میں یووراج نے ہی میچوں کو بخوبی سنبھالا۔ ان کی کارکردگی اپنے شباب پر تھی۔ 2005 - 2006 میں جنوبی افریقہ، پاکستان اور انگلینڈ کے خلاف ، مسلسل 3 سیریز میں یوراج کو ‘مین آف دی سیریز’ کا خطاب دیا گیا۔ اس میں یوراج نے 15 میچوں میں 3 سنچریاں اور 4 نصف سنچریاں لگائیں۔
ستمبر 2007 میں راہل دراوڑ کے استعفی کے بعد مہندر سنگھ دھونی کپتان منتخب ہوئے،اسی وقت یوراج کو ان کی بہترین پرفارمینس کا انعام دیتے ہوئے ، بھارتی کرکٹ ٹیم میں نائب کپتان منتخب کیا گیا۔