اردو

urdu

ETV Bharat / sports

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوراج سنگھ

ملک کا ہر وہ شحص جو کرکٹ سے محبت کرتا ہے اور جسے ہٹر بلے باز پسند ہوں وہ یوراج سنگھ سے یقینی طور پر واقف ہوگا۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ
بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ

By

Published : Dec 11, 2019, 8:27 PM IST

بھارتی کرکٹ ٹیم میں جارحانہ بلے بازی کی جب بھی بات ہوتی ہے تو یوراج سنگھ اس میں سرفہرست نظر آتے ہیں۔ بائیں ہاتھ کا یہ نوجوان جارح بلے باز جب میدان میں اترتاتھا تو حریف ٹیم کے کھلاڑی محتاط ہوجاتے تھے۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ

ان کی سمجھ میں نہیں آتا کہ فیلڈر کومیدان میں کہاں لگائیں۔جس وقت یوراج سنگھ اپنی پوری فارم میں ہوتے تھے تو وہ میچ میں پوری طرح ڈوب جاتے ہیں اور جب گیند یووراج کے بلے سے آکر ٹکراتی تھی تو وہ باؤنڈری کا ہی رخ کرتی تھی۔ یا پھروہ فلک بوس چھکوں کی بارش کرتی تھی۔

یووراج سنگھ کو بھارتی ٹیم کا دھماکہ خیز بلے باز بھی کہا جاتا تھا۔ان کوہندستانی ٹیم کا ایک بڑا ہٹر بھی مانا جاتا تھا۔سال 2007 کے آئی سی سی ورلڈکپ ٹی -20 میچ میں انہوں نے 6 گیندوں میں لگاتارشاندار 6چھکے لگاکر ریکارڈ قائم کیاتھا۔ایک بلے باز ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک بہترین فیلڈر بھی تھے۔ اسپن گیند بازوں کے مقابلے میں وہ تیز گیندوں کو اچھی طرح کھیلتے تھے۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ

یوراج سنگھ کی پیدائش چنڈی گڑھ کے ایک پنجابی خاندان میں 12 دسمبر 1981 کو ہوئی۔ ان کے والد يوگ راج سنگھ جو ایک سابق بھارتی کرکٹر اور پنجابی فلموں کے اداکار بھی رہ چکے ہیں۔ یوراج سنگھ کی والدہ شبنم سنگھ اور بھائی زوراور سنگھ ہیں۔ یوراج سنگھ، بچپن میں ٹینس اور رولر اسکیٹنگ جیسے کھیلوں میں دلچسپی رکھتے تھے اور وہ اس میں کافی اچھے کھلاڑی بھی رہ چکے ہیں۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ

انہوں نے قومی انڈر- 14 رولرا سکیٹنگ چمپئن شپ بھی جیتی تھی۔ انہیں ان کھیلوں میں زیادہ دلچسپی تھی لیکن ان کے والد یہ نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے یوراج پر کرکٹ کھیلنے کے لئے زور ڈالا ۔ وہ یوراج کو کرکٹ کھیلنے کے لئے روز ٹریننگ بھی دیتے تھے۔ ان کے والد چاہتے تھے کہ یوراج ان کی ہی طرح ایک فاسٹ بالر بنیں لیکن یوراج اسکیٹر بننا چاہتے تھے۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ

یوراج کے زندگی کی سب سے بڑی اننگز جوکہ وہ کبھی فراموش نہیں کر سکتے، جب وہ جولائی 2002 میں انگلینڈ کے خلاف نٹد ویسٹ سیریز میں کھیلے تھے۔ انگلینڈ نے بھارت کے خلاف فائنل میں 324 رنوں کا ہدف دیا تھا۔اس وقت بھارت نے بہت اچھی شروعات کی لیکن یکے بعد دیگرے وکٹ گرنے کی وجہ سے بھارت کا اسکور بہت کم رہ گیا۔ بھارت کا اسکور 135 رن تھا اور اس کے پانچ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ ایک ایسی بحرانی صورتحال میں یوراج نے اس میچ میں محمد کیف کے ساتھ پارٹنر شپ کر کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کی بہترین بلے بازی کی بدولت اس میچ کو ہندستان نے جیت لیا۔یوراج نے 2003 میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنی پہلی سنچری بنائی۔ لیکن ان کی سب سے بہترین کارکردگی آسٹریلیا کے خلاف رہی ،جب انہوں نے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں 119 گیندوں میں 139 رن کا اسکور بنایا۔ یوراج کی اگلی سنچری (110 گیندوں میں 114 رن) ویسٹ انڈیز کے خلاف رہی، جہاں ہندستان راؤنڈ رابن لیگ کے آخری میچ میں دباؤ میں تھا۔ایسے میں یووراج نے ہی میچوں کو بخوبی سنبھالا۔ ان کی کارکردگی اپنے شباب پر تھی۔ 2005 - 2006 میں جنوبی افریقہ، پاکستان اور انگلینڈ کے خلاف ، مسلسل 3 سیریز میں یوراج کو ‘مین آف دی سیریز’ کا خطاب دیا گیا۔ اس میں یوراج نے 15 میچوں میں 3 سنچریاں اور 4 نصف سنچریاں لگائیں۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے مایہ ناز بلے باز یوتاج سنگھ

ستمبر 2007 میں راہل دراوڑ کے استعفی کے بعد مہندر سنگھ دھونی کپتان منتخب ہوئے،اسی وقت یوراج کو ان کی بہترین پرفارمینس کا انعام دیتے ہوئے ، بھارتی کرکٹ ٹیم میں نائب کپتان منتخب کیا گیا۔

سال 2007 میں یوراج نے پاکستان کے خلاف بہترین کارکردگی پیش کی۔ پاکستان کے خلاف سیریز میں یوراج نے 5 میچوں میں 4 نصف سنچریاں لگائیں۔ جس کی وجہ سے انہیں ‘مین آف دی سیریز’ کا بہترین کھلاڑی اعلان کیا گیا۔

یوراج سنگھ کا آئی پی ایل کا سفر بھی شاندار رہا۔ یوراج سنگھ آئی پی ایل کےسیشن- 2 میں کنگز الیون پنجاب ٹیم کے کپتان بنے۔ یہ ٹیم بالی ووڈ اداکارہ پریتی زنٹا اور بزنس مین نیس واڈیا کی تھی۔ اس وقت یہ آئی پی ایل کے سب سے مہنگے کھلاڑی تھے۔اس کے بعد سن 2014 میں یوراج کو 14 کروڑ میں رائل چیلنجرس بنگلور ٹیم نے خریدا۔ سال 2015 میں یوراج کو دہلی ڈیئرڈیولس نے 16 کروڑ میں خریدا۔ پھر سال 2016 میں یوراج کو سنرائزرحیدرآباد نے 7 کروڑ میں خریدا۔

انہیں 2012 میں بھارت کے صدر پرنب مکھرجی کی طرف سے ہندستان کا دوسرا سب سے بڑا کھیل اعزاز ‘ارجن’ ایوارڈ سے نوازا گیا۔سال 2014 میں ‘پدم شری’ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔یوراج سنگھ ہندوستان کے پہلے آل راؤنڈر ہیں جنہوں نے ایک ورلڈکپ میں 300 سے زیادہ رن اور 15 سے زیادہ وكٹ حاصل کئے۔ 2011 کے آئی سی سی ورلڈکپ میں انہیں ‘مین آف دی ٹورنامنٹ’ کا ایوارڈ ملا۔
یوراج سنگھ کرکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ اصل زندگی میں بھی بہت پاپولر ہیں۔ انہوں نے بہت سے ٹیلی ویژن کے اشتہارات میں بھی کام کیا۔ جس میں یہ برانڈز امبسڈیر بھی رہے۔

یوراج سنگھ نے اپنے کرکٹ کریئر میں 40 ٹسٹ میچوں میں 62 اننگز کھیلیں جس میں ان کے 169 رن سب سے زیادہ رہے۔ انہوں نے 33.93 کی اوسط سے رن بنائے۔ جس میں ان کی تین سنچریاں اور 11 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ اسی طرح ایک روزہ بین الاقوام کرکٹ میچوں میں انہوں نے 304 میچ کھیل کر 87.68 کی اوسط سے 9924 رن بنائے ۔

ایک روزہ میچوں میں ان کی 14 سنچریاں اور 52 نصف سنچریان شامل ہیں۔ ٹی -20 میں بھی ان کی کارکردگی بہترین رہی۔ انہوں نے58 ٹی-20 انٹرنیشنل میچوں میں 51 اننگز کھیل کر 28.02 کی اوسط سے 1177 رن بنائے۔آئی پی ایل میں بھی ان کی کارکرگی قابل قدر رہی۔ انہوں نے 132 میچوں میں 126 اننگز میں بلے بازی کی اور 2750 رن بنائے۔ جس میں 13 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

جس طرح یوراج نے اپنے بلے سے بھارتی ٹیم کے لئے بحرانی اننگز کھیلی اور ان میں ان کو فتح سے ہمکنار بھی کرایا اسی طرح انہوں نے ٹسٹ ، ایک روزہ میچ ، ٹی -20 میچوں میں بھی اپنی گیند بازی سے حریف ٹیم کے بلے بازوں کوپویلین کی راہ دکھائی۔

انہوں نے 40 ٹسٹ میچوں میں 547 رن دے کر 60.78 کی اوسط سے 9 وکٹ حاصل کئے۔ اسی طرح ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ میں انہوں نے 304 میچوں میں 111 وکٹ لئے ۔ ان کی بہترین گیند بازی کا ہنر اس وقت نظر آیا جب انہوں نے 31 رن دے کر حریف ٹیم کے نصف کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ٹی -20 میچوں میں بھی انہوں نے 58 میچ کھیل کر28 وکٹ حاصل کئے۔ اسی طریقے سے آئی پی ایل میں بھی 132 میچوں میں شرکت کرکے انہوں نے 1077 رن دے کر 36 وکٹ حاصل کئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details