پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر دنیا بھر میں پھیل رہے کورونا وائرس انفیکشن سے کافی فکر مند ہیں۔ انہوں نے اس کے لئے چین کے لوگوں کی عادات اور طریقہ رہن سہن پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اسے وبا بھی اعلان کر دیا ہے۔ دنیا بھر میں تمام کھیلوں پر بھی اس کا اثر پڑ رہا ہے اور بہت سارے کھیلوں کو اس کے سبب یا تو ملتوی یا پھر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ شعیب اختر نے اپنے یو ٹیوب چینل پر ایک ویڈیو شئیر کی اور کورونا وائرس کو لے کر اپنی بات رکھی۔
'چین تمام اموات اور درد کا ذمہ دار' انہوں نے کہا کہ "دنیا میں اتنا کچھ کھانے کے لئے ہے تو چین کے لوگوں کو چمگادڑ اور کتا کھانے کی کیا ضرورت ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ چین کے لوگ چمگادڑ کا خون اور پیشاب کیوں پیتے ہیں اور وائرس پھیلاتے ہیں۔ میں یہاں چینیوں کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ وہ پوری دنیا کو خطرہ میں ڈال رہے ہیں"۔
اختر نے کہاکہ میرے غصے کا سب سے بڑا سبب پی ایس ایل ہے، پاکستان میں کرکٹ برسوں بعد واپس آیا ہے اور پہلی بار مکمل پی ایس ایل سیزن پاکستان میں کھیلا جا رہا ہے اور یہ بھی اب خطرے میں ہے۔
غیر ملکی کھلاڑی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، اور میچ خالی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ اختر نے کہا کہ چین کے لوگوں کی عادتوں کی وجہ سے دنیا بھر کے لوگ خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ‘مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگوں کو کیوں چمگادڑ جیسی چیزیں کھانی ہیں، ان کا خون پینا ہے، ان کا يورين پینا ہے اور وائرس پوری دنیا میں پھیلانے ہیں، میں چینی لوگوں کی بات کر رہا ہوں‘۔
‘مجھے سمجھ نہیں آتا کہ آپ کس طرح چمگادڑ، کتے اور بلی جیسی چیزیں کھا سکتے ہیں۔ میں بہت غصے میں ہوں۔ اب مکمل دنیا ہی خطرے میں ہے، سیاحت انڈسٹری پر اثر پڑ رہا ہے، معیشت بری طرح گر گئی ہے، پوری دنیا مشکل میں پھنس گئی ہے‘۔
'چین تمام اموات اور درد کا ذمہ دار' انہوں نے مزید کہاکہ میں چینی لوگوں کے خلاف نہیں ہوں لیکن میں جانوروں کے لئے اس قانون کے خلاف ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ آپ کا کلچر ہے، لیکن اس سے آپ کو فائدہ نہیں مل رہا ہے اور اس سے انسانیت کی موت ہو رہی ہے۔ میں آپ کو یہ نہیں کہہ رہا کہ آپ چینی لوگوں بائيكاٹ کریں، لیکن اس کے لئے کچھ قانون ہونا چاہئے۔ آپ کو اس طرح سے کچھ بھی نہیں کھا سکتے ہیں۔
کورونا وائرس انفیکشن چین کے ووہان شہر سے شروع ہوا تھا اور اب دنیا کے کم از کم 100 ممالک تک پہنچ چکا ہے۔ ابھی تک پوری دنیا میں 1.2 لاکھ سے زیادہ لوگ اس سے متاثر ہیں۔
بھارت میں کورونا وائرس کے 82 کیس سامنے آ چکے ہیں۔ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کو دیکھتے ہوئے ہندستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے سیریز ملتوی کر دی گئی ہے، انگلینڈ ٹیم سری لنکا دورہ درمیان میں چھوڑ کر وطن لوٹ گئی اور آسٹریلیا، نیوزی لینڈ ون ڈے سیریز بھی پہلے میچ کے بعد ملتوی کر دی گئی۔
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا آغاز 29 مارچ سے ہونا تھا، جو فی الحال 15 اپریل تک کے لئے ٹال دیا گیا ہے۔ آئی پی ایل کے ملتوی ہونے پر اختر نے کہاکہ میں نے سنا ہے کہ آئی پی ایل کو بھی 15 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ہوٹل انڈسٹری، ٹریول انڈسٹری اور براڈكاسٹرس کو اس کا بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ خدا کرے وائرس بھارت نہ پہنچے ۔ وہاں 130 کروڑ لوگ ہیں، میں بھارت میں اپنے دوستوں سے رابطے میں بنا ہوا ہوں، میں سب کی سلامتی کی دعا کرتا ہوں۔