بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے دھونی کے ریٹائرمنٹ کی قیاس آرائیوں کے درمیان یہ بھی کہا ہے کہ دھونی ون ڈے کرکٹ سے جلد ریٹائرمنٹ لے سکتے ہیں۔ شاستری نے نیوز -18 انڈیا سے بات چیت میں اشارہ دیا ہے کہ دھونی جلد ہی اپنے ون ڈے کیریئر کو الوداع کہہ سکتے ہیں۔
'ایک اچھی کارکردگی کی بدولت دھونی ریس میں شامل ہوجائیں گے' اگرچہ وہ اس کے بعد بھی ٹی -20 کرکٹ کھیلنا جاری رکھ سکتے ہیں۔دھونی ٹیسٹ کرکٹ سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔شاستری کی اس بات پر اگر یقین کیا جائے تو دھونی آسٹریلیا میں اسی سال ہونے والے ٹی -20 ورلڈ کپ میں بھی کھیلتے نظر آ سکتے ہیں۔دھونی اس سال جولائی میں 39 سال کے ہو جائیں گے۔
بھارتی کوچ نے کہا کہ دھونی کا ٹی -20 کیریئر ابھی برقرار ہے۔وہ انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلیں گے اور ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی انہیں ٹیم انڈیا کی ریس میں شامل کر دے گی۔
'ایک اچھی اننگزکی بدولت دھونی ٹیم میں جگہ بنانے کی دوڑ میں شامل ہو جائیں گے' فی الحال رشبھ پنت بھارت کی ون ڈے اور ٹی -20 ٹیموں کا حصہ ہیں اور سنجو سیمسن بھی اس دوڑ میں بنے ہوئے ہیں۔
شاستری نے کہاکہ دھونی کے بارے میں میں ایک بات جانتا ہوں کہ وہ خود کو ٹیم پر کبھی نہیں تھوپتے ہیں، اگر انہیں لگتا ہے کہ وہ کھیلنا جاری نہیں رکھ سکتے ہیں تو ٹیسٹ کرکٹ کی طرح ہی کہہ دیں گے کہ میں نے کافی کرکٹ کھیل چکا ہوں۔
لیکن اگر وہ آئی پی ایل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو وہ اس فارمیٹ میں آگے بھی کھیلنا جاری رکھ سکتے ہیں۔شاستری کے اس بیان پر سمجھا جا سکتا ہے کہ دھونی اس سال اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی -20 ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔دھونی نے جولائی 2019 میں ون ڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے بعد سے بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلا ہے، لیکن انہوں نے ریٹائرمنٹ کو لے کر راست طور پر کوئی بات نہیں کی ہے۔
سابق بھارتی کوچ انل کمبلے نے بھی حال میں کہا تھا کہ آئی پی ایل -2020 دھونی کے آگے کھیلنے کی سمت طے کرے گا۔ابھی شاستری بھی مانتے ہیں کہ آئی پی ایل دھونی کے لیے خاصا اہم ہو گا۔اگرچہ چیف سلیکٹر ایم ایس كے پرساد بار بار کہہ چکے ہیں کہ ٹیم انڈیا ابھی دھونی سے آگے کی طرف دیکھ رہی ہے اور اس کا پورا خیال رشبھ پنت پر لگا ہوا ہے جنہیں دھونی کا متبادل مانا جا رہا ہے۔
بھارت کو سری لنکا کے خلاف موجودہ ٹی -20 سیریز کے بعد آسٹریلیا سے تین میچوں کی گھریلو ون ڈے سریز کھیلنی ہے۔38 سال کے دھونی ان دونوں ہی ٹیموں کا حصہ نہیں ہیں ۔
بھارت کو آسٹریلیا سے کھیلنے کے بعد نیوزی لینڈ کے دورے پر جانا ہے۔یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ دھونی کیوی دورے میں ٹیم انڈیا میں جگہ بنا پاتے ہیں یا نہیں۔
دھونی نے 90 ٹیسٹ میچوں میں 38.09 کی اوسط سے 4876 رنز، 350 ون ڈے میں 50.57 کے اوسط سے 10773 رنز اور 98 ٹی -20 میچوں میں 37.60 کی اوسط سے 1617 رن بنائے ہیں۔انہوں نے ٹیسٹ میں 256 کیچ اور 38 اسٹمپنگ ، ون ڈے میں 321 کیچ اور 123 اسٹمپنگ اور ٹی -20 میں 57 کیچ اور 34 اسٹمپنگ کی ہیں۔