اردو

urdu

ETV Bharat / sports

کیوی سر زمین پر ٹیم انڈیا کے پاس سنہری تاریخ رقم کرنے کا موقع - ٹیم انڈیا

بھارتی ٹیم پہلے ہی نیوزی لینڈ کی زمین پر پہلی بار ٹی -20 سیریز جیتنے کی تاریخ رقم کرچکی ہے اور وراٹ اینڈ کمپنی کی نگاہیں 5-0 کی کلین سویپ پر ہیں جبکہ میزبان ٹیم یہ میچ میں ہر حال میں جیت کر اپنی ساکھ بچانے کے لیے اترے گی۔

کیوی سر زمین پر ٹیم انڈیا کے پاس سنہری تاریخ رقم کرنے کا موقع
کیوی سر زمین پر ٹیم انڈیا کے پاس سنہری تاریخ رقم کرنے کا موقع

By

Published : Feb 1, 2020, 6:50 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:29 PM IST

چوتھا میچ بھی سپر اوور میں جیتنے کے بعد ٹیم انڈیا اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے پانچویں اور آخری ٹی -20 میچ میں 5-0 کی کلین سویپ کے لئے اترے گی۔

بھارت نے سیریز کے پہلے دو میچ آسانی سے جیتے تھے اور اگلے دو میچوں میں اس نے شاندار واپسی کرتے ہوئے پہلے اسکور ٹائی کرایا اور پھر دونوں مقابلے سپر اوور میں جیت لئے۔

بھارت نے پہلی بار پانچ میچوں کی ٹی -20 سیریز کھیلی ہے اور اس کے پاس 5-0 کی کامیابی حاصل کرنے کا شاندار موقع ہے۔ پانچویں میچ کا مقام مستقل کپتان کین ولیمسن کا گھریلو میدان ہے لیکن کندھے کی چوٹ کی وجہ سے انہیں اس مقابلے سے باہر بیٹھنا پڑے گا۔

انہیں تیسرے میچ میں کندھے میں چوٹ لگی تھی جس سے وہ چوتھے میچ سے باہر ہو گئے تھے۔تیسرا اور چوتھا میچ سپر اوور میں ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ پر سوشل میڈیا پر چوكرس کا ٹھپا لگ چکا ہے۔

نیوزی لینڈ نے اپنے آٹھ سپر اوور میں سے سات گنوائے ہیں اور کپتانی کی ذمہ داری نبھانے والے تیز گیند باز ٹم ساؤتھی گزشتہ دو میچوں میں سپر اوور میں بھارتی بلے بازوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

ان دو شکست کے لئے نیوزی لینڈ کے بلے باز ذمہ دار ہیں جو باقاعدہ اوورز میں میچ ختم نہیں کر پائے۔ تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو آخری اوور میں جیت کے لئے نو رن اور چوتھے میچ میں سات رن چاہئے تھے لیکن میزبان ٹیم ناکام رہی اور دباؤ میں آکر اسکور ٹائی کرا بیٹھی۔

تیسرے میچ میں فاسٹ بالر محمد سمیع نے اور چوتھے میچ میں فاسٹ بولر شاردل ٹھاکر نے آخری اوور ڈالا تھا۔ اگرچہ کولن منرو کا چوتھے میچ میں نصف سنچری بنانا ٹیم کو کچھ اعتماد فراہم کرتا ہے اور منرو کی اس میدان پر شاندار کارکردگی رہی ہے۔


بھارتی ٹیم دو ہفتے قبل بنگلور میں آسٹریلیا کے خلاف کھیل رہی تھی۔ اس نے پانچ دن کے وقفے میں آکلینڈ، هیملٹن اور ویلنگٹن کا سفر کیا اور اب ٹیم ماؤنٹ موگاني میں موجود ہے۔

ٹیم نے کسی بھی میچ میں سفر کی تھکن نہیں دکھائی ہے۔ٹیم انڈیا نے بلے بازی میں لچک دکھائی ہے جس سے کپتان وراٹ کے سامنے بیٹنگ سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں دکھائی دے رہا هےلوكیش راہل کے اوپننگ اور وكٹ كيپنگ سنبھالنے نے ٹیم کو بہت سے اختیارات دیے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پہلی پسند وکٹ کیپر رشبھ پنت چار میچوں سے بینچ پر باہر بیٹھے ہیں۔

کیوی سر زمین پر ٹیم انڈیا کے پاس سنہری تاریخ رقم کرنے کا موقع

چوتھے میچ میں سنجو سیمسن کو موقع ملا اور وہ اس موقع کا فائدہ نہیں اٹھا پائے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پنت کو پانچویں میچ میں موقع مل پاتا ہے یا نہیں۔

اہم تیز گیند بازوں بھونیشور کمار اور دیپک چاهر کی غیر موجودگی میں شاردل ٹھاکر اور نوديپ سینی نے انہیں ملے مواقع کا پورا فائدہ اٹھایا ہے۔ گزشتہ میچ میں ٹھاکر کا آخری اوور لاجواب رہا تھا جس کی بدولت انہیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔

ٹھاکر بولنگ کے ساتھ نچلے آرڈر میں بیٹنگ میں بھی اچھا ہاتھ دکھا رہے ہیں اور رن بنا رہے ہیں۔ ان کی ہٹنگ شاندار ہے اور ان کے بلے سے ہٹ کے بعد گیند باؤنڈری مارک کراسنگ میں زیادہ وقت نہیں لگاتی ہے۔

کیوی سر زمین پر ٹیم انڈیا کے پاس سنہری تاریخ رقم کرنے کا موقع


بھارتی ٹیم اگر آخری میچ میں کچھ تبدیلیاں کرتی ہے تو دلچسپ تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ پنت کو لانے کی صورت میں راہل کو آرام دیا جا سکتا ہے۔ اگر وراٹ آرام کا فیصلہ کرتے ہیں تو روہت واپس لوٹ کر کپتانی سنبھال سکتے ہیں۔ ا

گر کلدیپ یادو کو لایا جاتا ہے تو يجویندر چہل کو بینچ پر بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔نیوزی لینڈ نے اپنے گزشتہ پانچ میچ ہارے ہیں جبکہ بھارت اپنے گزشتہ سات میچ جیت چکا ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 7:29 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details