ہاردک پانڈیا نے ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں انٹری کی تھی لیکن ان کا زیادہ تر کیریئر وراٹ اور شاستری کی قیادت کے دوران گزرا ہے۔
وراٹ۔شاستری آزادنہ طور ہرکھیلنے کی اجازت دیتے ہیں' پانڈیا نے کرک بز کے شو میں بتایا کہ میرے خیال سے دھونی چاہتے تھے کہ میں اپنے تجربے سے سیکھوں۔ وراٹ اور شاستری نے مجھے اس کی آزادی دی۔ صرف مجھے ہی نہیں بلکہ ٹیم میں موجود ہر کھلاڑی کو یہ آزادی ہے۔ یہ اس ٹیم کی خاصیت ہے۔ ہم سبھی غلطی کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی ان غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں اپنی پہلی آٹھ گیندوں میں 26 رن دیئے تھے اورمجھے لگاکہ میرا کیریر ختم ہوگیا۔ جب میری گیند پر 105-110میٹر کا چھکا لگتا ہے تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ اب کچھ نہیں کرپاؤں گا۔ مجھے لگتا تھا کہ اس سے براکیا ہوگا لیکن قسمت سے میں کچھ وکٹ لینےمیں کامیاب رہا۔
پانڈیا کو سابق کپتان راہل دراوڑ کی رہنمائی میں انڈیا اے کے لئے بھی کھیلنے کا موقع ملا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ دراوڑ ہمیشہ مجھے ویسے ہی قبول کرتے تھے جیسا میں ہوں۔ انہوں نے کبھی مجھے احساس نہیں ہونے دیاکہ وہ مجھے جانچ رہے ہیں۔ وہ ہمیشہ کھیل کا لطف لیتے تھے اور انہوں نے ایسا مجھ سے کہا۔
وراٹ۔شاستری آزادنہ طور ہرکھیلنے کی اجازت دیتے ہیں' پانڈیاکو کیریر میں اس وقت جھٹکا لگا جب ایک ٹی وی شو میں انہوں نے لوکیش راہل کے ساتھ حصہ لیا اور وہاں انہوں نے خواتین پر نامناسب تنقیدکی جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں کو کچھ عرصے کے لئے معطل کردیا گیا تھا۔
بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے پانڈیا اور راہل کو وارننگ بھی دی تھی۔
پانڈیا نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں غلطی کی اور سب سے اچھی بات ہے کہ میں نے اسے قبول کیا۔ اگر میں اپنی غلطی قبول نہیں کرتا تو ایک اور ٹی وی شو میری لسٹ میں تھا۔