آئی پی ایل کا 13 واں سیزن 19 ستمبر سے 10 نومبر تک متحدہ عرب امارات میں ہونا ہے اور رمیز کا خیال ہے کہ اسپنرز کو آئی پی ایل میں بہت فائدہ ہوگا جب کہ فاسٹ بالرز کو تھوڑی مشکل ہوگی۔
رمیز نے یوٹیوب کی کرک کاسٹ پر کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ جس ٹیم میں عمدہ اسپن بولنگ اٹیک ہے وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ کرس لین ، پولارڈ اور پانڈیا جیسے بیٹسمین کو کچھ پریشانی ہوسکتی ہے۔ پانڈیا تاہم اسپن کے خلاف اچھا کھیلتا ہے۔ لیکن میرے خیال میں اس بار آئی پی ایل میں ٹیم کا انتخاب مختلف ہوگا۔ فاسٹ بولر کو مشکل ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:
رمیز کے مطابق کولکتہ نائٹ رائڈرس (کے کے آر) جیسی ٹیموں کو تماشائیوں کے بغیر کھیلنے میں کچھ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناظرین کے بغیر کھیلنے کا کم اثر پڑے گا کیونکہ آپ کو بائیو سیکیور پروٹوکول کے تحت کھیلنا ہے اور یہ جیل کی طرح ہے۔ آئی پی ایل ٹورنامنٹ شائقین کے بغیر نامکمل ہے لہذا ٹیموں کے لئے ناظرین کے بغیر کھیلنا کچھ مشکل ہوگا۔
رمیز نے کہا کہ کے کے آر جیسی بڑی ٹیموں کو ڈومیسٹک اسٹیڈیم کے باہر کھیلنے میں دشواری ہوگی کیونکہ ایڈن گارڈن میں شائقین ٹیم کی مدد کرتے ہیں ۔ اسی طرح رائل چیلنجرس بنگلور کو بھی بنگلور میں کھیلنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ ٹیمیں اس ماحول میں خود کو کس طرح ڈھالتی ہیں۔