آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی -20 ورلڈ کپ کے مستقبل پر کورونا وائرس کے خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں اور ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس ٹورنامنٹ کا انعقاد ہو پائے گا یا نہیں۔کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں کرکٹ سمیت تمام کھیل سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔
'ٹیمیں نہیں ناظرین ہیں بڑا مسئلہ' آسٹریلیا کے سامنے اپنے کرکٹ کیلنڈر میں دو سب سے بڑی تشویش ٹی -20 ورلڈ کپ اور اس کے بعد بھارت کا آسٹریلیا دورہ ہے۔اگر اس وجہ سے بھارت کا آسٹریلیا دورہ منسوخ ہو جاتا ہے تو کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کو 19 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا بھاری نقصان ہوگا۔
لیکن اب یہ امکان ہے کہ ٹی -20 ورلڈ کپ ہو سکتا ہے۔ آئی سی سی نے حالیہ ایک اجلاس میں کہا تھا کہ 16 ٹیموں کے اس ٹورنامنٹ کی تیاریاں جاری ہیں۔لیکن ورلڈ کپ کی قسمت پر آخری فیصلہ اگست میں ہی ہو پائے گا۔سی اے اور حکومت کے درمیان بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لئے بات چیت جاری ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر کھیل کارل بیک کا خیال ہے کہ حل نکالا جا سکتا ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ ورلڈ کپ کو ناظرین کے بغیر منعقد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
آسٹریلیا کے بلے باز مارنس لابوشین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے اور ناظرین کے بغیر کھیلنا پڑتا ہے تو ایسے میچ ہونے سے کھلاڑی اس کے عادی ہو جائیں گے اور انہیں نہیں لگتا کہ اس سے کھیل کا لطف نکل جائے گا۔
کارل بیک نے اےسي این ریڈیو سے کہا کہ میں ان کے موسم گرما میں ہند آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز دیکھنا چاہوں گا۔میں ورلڈ کپ کوبھی ہوتے دیکھنا چاہوں گا۔
لیکن دنیا بھر سے 16 ٹیموں کو لانا آسان کام نہیں ہوگا ۔ ورلڈ کپ کے لئے مسئلہ ٹیموں سے زیادہ ناظرین کا ہے جس پر ہم سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں اور میرے خیال سے دنیا کی سوچ بھی یہی ہو گی۔
وزیر کھیل نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ شائقین سے کھچا کھچ بھرا اسٹیڈیم اور خالی اسٹیڈیم کے درمیان فرق کیا ہوتا ہے۔ہمارے لئے ناظرین ایک بڑا مسئلہ ہیں۔کیا ہمیں ناظرین کے بغیر کھیلنا ہے یا نہیں۔جہاں تک ٹیموں کی بات ہے تو ہم ضروری احتیاط برتتے ہوئے ورلڈ کپ کومنعقد کرا سکتے ہیں۔
کرکٹ اس وقت دنیا بھر میں ٹھپ پڑا ہے ہندستان میں آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جا چکا ہے بہت سے ٹیسٹ سیریز ملتوی ہو گئی ہیں انگلینڈ نے اپنے اہم ٹورنامنٹ هنڈریڈ کے پہلے ورژن کو 2021 تک ملتوی کر دیا ہے اور آئی سی سی کو اپنے مستقبل دورہ پروگرام میں 2023 تک ردوبدل کرنا پڑ سکتا ہے۔