ورلڈ کپ کی شروعات پر اگر نظر ڈالتے ہیں تو ان بہترین بلے بازوں پر ہماری نظریں ٹک جاتی ہیں جنہوں نے مستقبل میں ورلڈ کپ میں اپنی کارکردگی سے شائقین کو دنگ کردیا ہے۔
1۔ سچن تندولکر
کرکٹ کی دنیا میں ماسٹر بلاسٹر کے نام سے جانے جانے والے سچن تندولکرکے بارے میں جتنا بھی کہا جائے وہ کم ہی ہے۔ سچن تندولکرنے 45 ورلڈ کپ میچز میں 2200 سے زائد رنز بنائی ہیں اور یہ بھی سچ ہے کہ ان کے علاوہ کسی بھی کھلاڈی نے 2000 کا اسکور پار نہیں کیا ہے۔
سب سے زیادہ سینچریز بھی سچن کے نام ہی ہے۔ انہوں نے اپنے ورلڈ کپ کرئیر میں 6 بار سینچریز اور 15 بار نصف سنچریاں بنائیں ہیں۔
2۔ رکی پونٹنگ
رکی پونٹنگ کی کپتانی میں آسٹریلیا نے دو بار ورلڈ کپ جیت لیا۔ رکی نے 42 ورلڈ کپ میچز میں 1700 سے زائد رنز بنائیں۔
داہیں ہاتھ کے بلے باز رکی نے اپنے ورلڈ کپ کرئیر میں پانچ سینچریز بنائی ہے۔
رکی نے 2003 کے ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف 140 رنز بناکر ورلڈ کپ اپنی ٹیم کی جھولی میں ڈال دیا تھا۔
3۔ کمارا سنگاکارا
ٹیم سری لنکا کے وکٹ کیپر و بلے باز رہ چکے کمارا سنگاکارا نے سنہ 2015 میں ہی استعفیٰ دیکر شائقین کو جھٹکا دیا تھا۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز سنگاکارا نے اپنے 35 ورلڈ کپ میچوں میں 1535 رنز کا اسکور کیا ہے۔ 2015 کے ورلڈ کپ سے قبل ان کے کھاتے میں صرف ایک ہی سینچری تھی لیکن 2015 میں ہوئے ورلڈ کپ میں انہوں نے چار مسلسل سینچریز بنائی۔
4۔ برین لارا
برین لارا بائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں جو 2003 اور 2007 میں ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں میں ویسٹ انڈیز کے کپتان بھی رہ چکے۔ لارا نے 33 ورلڈ کپ میچوں میں 1225 رنز بنالی ہے۔
لارا ویسٹ انڈیز کے اسٹائلش بلے بازوں میں بھی شمار کئے جاتے ہیں لارا نے اپنے ورلڈ کپ کرئیر میں 7 بار 50 بنالی۔
5۔ ابراہام بنجامن ڈیویلیئرز
اے بی ڈیویلیئرز جنوبی آفریقہ کے دائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں۔ انہوں نے اپنے کرکٹ کرئیر میں تین بار ورلڈ کپ کے لیے کھیلا ہے اور اپنے 22 اننگز میں 63.53 کی اوسط سے 1200 سے زائد رنز بنالی ہیں۔
ڈی ولیئرز کو مسٹر 360 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے ورلڈ کپ کرئیر میں چار سینچریز بنالی۔ ڈیویلیئرز اس بار کے ورلڈ کپ مقابلے میں شامل نہیں ہوں گے۔