ممبئی:بھارتی کرکٹ ٹیم نئے سال میں اپنے نئے مشن کی منتظر ہے۔ سال 2022 میں ٹیم نے ایک بار پھر ورلڈ کپ جیتنے کا موقع گنوا دیا، اس کے ساتھ ہی کچھ اور پریشانیاں بھی سامنے آئیں۔ ان سب کے درمیان بی سی سی آئی میں سال کے پہلے ہی دن یعنی اتوار کو ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں ٹیم انڈیا کی کارکردگی، روڈ میپ اور دیگر خدشات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔BCCI to Focus On player Fitness Ahead of ODI World Cup
ممبئی میں بی سی سی آئی کے دفتر میں منعقدہ اس جائزہ میٹنگ میں بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی، سکریٹری جے شاہ، کپتان روہت شرما، کوچ راہل دراوڈ، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر وی وی ایس لکشمن اور چیف سلیکٹر چیتن شرما موجود تھے۔ میٹنگ میں سال 2022 میں ٹیم انڈیا کی کارکردگی، ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں شکست پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ورک لوڈ مینجمنٹ، فٹنس پیرامیٹرز اور ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کا روڈ میپ بھی بنایا گیا۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے اس سال ملک میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے، جن کی فٹنس پر ٹاپ ٹورنامنٹ سے قبل خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ذرائع کو اس بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کرک بز نے اتوار کو کہا کہ بورڈ نے اپنی جائزہ میٹنگ میں ان کھلاڑیوں کو وقتاً فوقتاً الیون میں جگہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ وہ ورلڈ کپ کی اچھی تیاری کر سکیں۔
میٹنگ میں تین موضوعات پر مہر ثبت ہوئی:
- ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو اب ڈومیسٹک سیریز میں مسلسل کھیلنا ہوگا تاکہ وہ قومی ٹیم کے انتخاب کی تیاری کر سکیں۔
- یو یو ٹیسٹ اور ڈیکسا انتخاب کے عمل کا حصہ ہوں گے، جو سینئر ٹیم کے پول میں شامل کھلاڑیوں پر لاگو کیا جائے گا۔
- یکروزہ ورلڈ کپ 2023 اور دیگر سیریز کے پیش نظر نیشنل کرکٹ اکیڈمی NCA تمام آئی پی ایل فرنچائزیز سے بات کرے گا اور کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کے انتظام پر بات کرے گا۔
بتا دیں کہ اس میٹنگ کا انتظار کافی عرصے سے کیا جا رہا تھا کیونکہ T20 ورلڈ کپ 2022 میں شکست کے بعد ٹیم انڈیا میں تبدیلی کے آثار نظر آنے لگے تھے۔ ہاردک پانڈیا کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی ذمہ داری دی جا سکتی ہے جب کہ روہت شرما کو ون ڈے اور ٹیسٹ کی کمان دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی کے لیے علیحدہ کوچ اور معاون عملہ بھی لایا جا سکتا ہے۔ تاہم بی سی سی آئی نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ 3 جنوری سے شروع ہونے والی سری لنکا کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے جبکہ سینئرز ون ڈے سیریز میں دستیاب ہوں گے۔ ایسے میں جب اس کے بعد نئی سلیکشن کمیٹی بنتی ہے تو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔