اردو

urdu

ETV Bharat / sports

BCCI Meeting بی سی سی آئی ورلڈ کپ سے قبل کھلاڑیوں کی فٹنس پر توجہ دے گا

بی سی سی آئی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر ایک اہم میٹنگ کی جس میں کپتان، کوچ اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ بورڈ نے انتخاب کے حوالے سے بہت سے فیصلے کیے اور ساتھ ہی آگے کا روڈ میپ بھی تیار کیا ہے۔BCCI to Focus on Player Fitness

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Jan 1, 2023, 8:26 PM IST

ممبئی:بھارتی کرکٹ ٹیم نئے سال میں اپنے نئے مشن کی منتظر ہے۔ سال 2022 میں ٹیم نے ایک بار پھر ورلڈ کپ جیتنے کا موقع گنوا دیا، اس کے ساتھ ہی کچھ اور پریشانیاں بھی سامنے آئیں۔ ان سب کے درمیان بی سی سی آئی میں سال کے پہلے ہی دن یعنی اتوار کو ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں ٹیم انڈیا کی کارکردگی، روڈ میپ اور دیگر خدشات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔BCCI to Focus On player Fitness Ahead of ODI World Cup

ممبئی میں بی سی سی آئی کے دفتر میں منعقدہ اس جائزہ میٹنگ میں بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی، سکریٹری جے شاہ، کپتان روہت شرما، کوچ راہل دراوڈ، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر وی وی ایس لکشمن اور چیف سلیکٹر چیتن شرما موجود تھے۔ میٹنگ میں سال 2022 میں ٹیم انڈیا کی کارکردگی، ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں شکست پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ورک لوڈ مینجمنٹ، فٹنس پیرامیٹرز اور ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کا روڈ میپ بھی بنایا گیا۔

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے اس سال ملک میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے، جن کی فٹنس پر ٹاپ ٹورنامنٹ سے قبل خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ذرائع کو اس بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کرک بز نے اتوار کو کہا کہ بورڈ نے اپنی جائزہ میٹنگ میں ان کھلاڑیوں کو وقتاً فوقتاً الیون میں جگہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ وہ ورلڈ کپ کی اچھی تیاری کر سکیں۔

میٹنگ میں تین موضوعات پر مہر ثبت ہوئی:

  1. ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو اب ڈومیسٹک سیریز میں مسلسل کھیلنا ہوگا تاکہ وہ قومی ٹیم کے انتخاب کی تیاری کر سکیں۔
  2. یو یو ٹیسٹ اور ڈیکسا انتخاب کے عمل کا حصہ ہوں گے، جو سینئر ٹیم کے پول میں شامل کھلاڑیوں پر لاگو کیا جائے گا۔
  3. یکروزہ ورلڈ کپ 2023 اور دیگر سیریز کے پیش نظر نیشنل کرکٹ اکیڈمی NCA تمام آئی پی ایل فرنچائزیز سے بات کرے گا اور کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کے انتظام پر بات کرے گا۔

بتا دیں کہ اس میٹنگ کا انتظار کافی عرصے سے کیا جا رہا تھا کیونکہ T20 ورلڈ کپ 2022 میں شکست کے بعد ٹیم انڈیا میں تبدیلی کے آثار نظر آنے لگے تھے۔ ہاردک پانڈیا کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی ذمہ داری دی جا سکتی ہے جب کہ روہت شرما کو ون ڈے اور ٹیسٹ کی کمان دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی کے لیے علیحدہ کوچ اور معاون عملہ بھی لایا جا سکتا ہے۔ تاہم بی سی سی آئی نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ 3 جنوری سے شروع ہونے والی سری لنکا کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے جبکہ سینئرز ون ڈے سیریز میں دستیاب ہوں گے۔ ایسے میں جب اس کے بعد نئی سلیکشن کمیٹی بنتی ہے تو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ٹیم انڈیا کی کارکردگی کی بات کریں تو سال 2022 میں ایشیا کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب کہ ٹیسٹ میچ غیر ملکی سرزمین پر ہارے تھے۔ اب 2023 میں بھی ٹیم انڈیا کو ایشیا کپ کھیلنا ہے اور ون ڈے ورلڈ کپ 2023 بھی ہونا ہے۔

میٹنگ میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کے کوچ راہل ڈراوڑ، کپتان روہت شرما، چیف سلیکٹر چیتن شرما اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کے سربراہ وی وی ایس لکشمن نے شرکت کی۔ بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں جے شاہ نے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2023 کے دوران این سی اے آئی پی ایل ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ ہدف بنائے گئے کھلاڑیوں کی فٹنس کی نگرانی کی جا سکے۔

واضح رہے کہ آئی پی ایل مارچ سے مئی 2023 تک ہونا ہے، جبکہ ورلڈ کپ اکتوبر میں شروع ہوگا۔ تیز گیند باز جسپریت بمراہ، دیپک چاہر اور رویندرا جڈیجہ کے زخمی ہونے کے باعث پچھلے ایک سال سے ہندوستان کو اہم مقامات پر تجربہ کار کھلاڑیوں کی شدید کمی ہے۔

ْجے شاہ نے بیان میں کہا کہ یو یو ٹیسٹ اور ڈیکسا اسکین قومی ٹیم کے انتخاب کے عمل کا حصہ ہوں گے۔ یو یو ٹیسٹ میں ایک کھلاڑی کو 20 میٹر کے فاصلے پر رکھے گئے دو کونز کے درمیان چکرلگانا پڑتا ہے۔ کھلاڑی پہلی سیٹی پر دوڑنا شروع کرتا ہے اور اسے دوسری سیٹی سے پہلے دوسرے سرے پر شنک تک پہنچنا ہوتا ہے۔

وہیں ڈیکسا اسکین کھلاڑی کی ہڈیوں کی مضبوطی کی پیمائش کا ایک طریقہ ہے۔ اس کے ذریعے یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ کھلاڑی میدان میں اترنے کے لیے مکمل طور پر فٹ ہے یا نہیں۔ اس میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں انتخاب کے لیے اہل ہونے سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کی 'کاف' کھیلنی ہوگی۔ سلیکٹرز کا خیال تھا کہ اس سے تمام فارمیٹس کے لیے کھلاڑی دستیاب ہوں گے اور ایک فارمیٹ کو دوسرے پر ترجیح نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Border Gavaskar Trophy بارڈر گواسکر ٹرافی میں کون ہوگا رشبھ پنت کا متبادل

ABOUT THE AUTHOR

...view details