بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں شکست کے بعد فاسٹ بولر محمد شامی کو مذہب کے حوالے سے نشانہ بنانے والوں کی سخت تنقید کرتے ہوئے ایسے لوگوں کو 'ریڑھ کی ہڈی سے محروم لوگوں کا گروہ' قرار دیا۔
پاکستان کے ہاتھوں دس وکٹوں کی شکست کے بعد شامی ایک خاص طبقے کے نشانے پر تھے۔ تاہم کوہلی نے میچ کے بعد کہا تھا کہ پاکستان نے ہندوستانی ٹیم سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کوہلی نے اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے میچ کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'ہمارے پاس میدان پر کھیلنے کی اچھی وجہ ہے جبکہ سوشل میڈیا پر لکھنے والے ریڑھ کی ہڈی سے محروم لوگ ہیں جو کسی بھی شخص سے آمنے سامنے بات کرنے کی ہمت نہیں رکھتے۔
کپتان ویراٹ کوہلی نے کہا کہ 'یہ انسانیت کا سب سے نچلا درجہ ہے۔ مذہب کی بنیاد پر کسی پر حملہ کرنے سے زیادہ مایوس کن کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ 'مذہب کی بنیاد پر تعصب کے بارے میں کبھی نہیں سوچا۔ مذہب بہت مقدس چیز ہے۔ ہمارا بھائی چارہ اور دوستی متزلزل نہیں ہو سکتی اور ان چیزوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں ان لوگوں کو کریڈٹ دیتا ہوں جو ہمیں سمجھتے ہیں۔
ہندوستانی کپتان نے کہا 'ہر کسی کو کسی صورتحال کے بارے میں اپنی رائے رکھنے کا حق ہے، لیکن میں نے ذاتی طور پر کبھی کسی کے مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کے بارے میں نہیں سوچا۔
انھوں نے کہا کہ وہ ایسے مایوس کن اور گھٹیا لوگوں پر اپنا قیمتی وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے جو اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ شامی نے ملک کے لیے شاندار خدمات انجام دی ہیں۔
انہوں نے کہا، "محمد شامی نے گزشتہ برسوں میں ہندوستان کے لیے بہت سے میچ جیتائے ہیں اور جب ٹیسٹ میچوں میں اثر ڈالنے کی بات آتی ہے، تو وہ جسپریت بمراہ کے ساتھ ہمارے سرفہرست بولر رہے ہیں۔"
ویراٹ کوہلی نے کہا کہ اگر لوگ اسے نظر انداز کر سکتے ہیں تو میں ایمانداری سے ان لوگوں پر توجہ دینے میں اپنی زندگی کا ایک منٹ بھی ضائع نہیں کرنا چاہتا۔ صرف میں ہی نہیں، شامی اور ٹیم میں کوئی اور بھی ایسا نہیں کرے گا۔
کوہلی نے ایسے لوگوں کو یاد دلایا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کے درمیان رشتہ اتنا مضبوط ہے کہ اس طرح کی بکواس اور لغو بات ان پر اثر انداز نہیں ہوگی۔ ہندوستانی کپتان نے کہا کہ 'ہم پوری طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم ان کی 200 فیصد حمایت کر رہے ہیں۔ اور جنہوں نے یہ حملہ کیا ہے اگر وہ چاہیں تو زیادہ طاقت کے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں۔ ٹیم کے اندر ہمارے بھائی چارے، ہماری دوستی کو کوئی متاثر نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا، 'میں آپ کو ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم نے ایک ایسا کلچر بنایا ہے جہاں یہ چیزیں بالکل بھی متاثر نہیں ہوتیں، باہر کے لوگوں کے گروپ کا تنقید ہمارے لیے کوئی اہمیت کا حامل نہیں ہے، ہم نے اس پر کبھی توجہ نہیں دی اور نہ ہی کبھی دیں گے۔
بھارت کی شکست کے بعد شامی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سینکڑوں پیغامات آئے۔ جس میں شامی کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے۔ ٹرولرز نے لکھا کہ شامی کو ہندوستانی ٹیم سے باہر کردیا جائے۔ تاہم، ان کے مداحوں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مشہور شخصیات نے ان کی حمایت کی۔