نئی دہلی: سرفراز خان کو بھارتی ٹیم میں منتخب نہ کیے جانے سے متعلق فٹنس اور ڈسپلن کے مسائل بتائے جارہے ہیں، لیکن ممبئی کرکٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ بی سی سی آئی (بھارتی کرکٹ بورڈ) کے ایک طبقے کا یہ خیال ہے کہ سرفراز کو اپنی فٹنس کو بہتر بنانے اور میدان کے اندر اور باہر کچھ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ممبئی کرکٹ سے وابستہ لوگوں نے البتہ اس مڈل آرڈر بلے باز کا دفاع کیا ہے۔
بتادیں کہ سرفراز نے گزشتہ سیزن میں دہلی کے خلاف سنچری بنانے کے بعد ڈریسنگ روم کی طرف انگلی اٹھا کر جارحانہ انداز میں جشن منایا تھا۔ اس کا یہ عمل اچھا نہیں سمجھا گیا۔ سرفراز کا یہ طریقہ اس وقت اسٹیڈیم میں موجود سلیکٹرز میں سے ایک پر طنز سمجھا گیاتھا۔ وہیں کرکٹر کے قریبی ذرائع نے پیر کے روز ایک نیوز ایجنسی کو بتایاکہ 'دہلی میں رنجی میچ کے دوران سرفراز کا جشن ان کے ساتھی کھلاڑیوں اور کوچ امول مجمدار کے لیے تھا۔ مجمدار نے سرفراز کی سنچری اننگز اور کیپ اتار کر جشن منانے کو بھی سراہا۔ اس وقت اسٹیڈیم میں سلیکٹر چیتن شرما نہیں بلکہ سلیل انکولا تھے۔ سرفراز نے ٹیم کو دباؤ کے حالات سے نکالا اور یہ جشن ان کے لیے تھا۔ ذرائع نے کہاکہ 'کیا کھل کر جشن منانا غلط ہے اور وہ بھی اس وقت جب آپ اپنے ڈریسنگ روم کی طرف اشارہ کر رہے ہوں'۔