اردو

urdu

یش چوپڑہ رومانی فلموں کے خالق

By

Published : Oct 21, 2021, 12:42 PM IST

بطور ہدایت کار یش چوپڑا نے اپنے سینما کیریئر کا آغاز 1959میں اپنے بھائی کے بینر تلے بننے والی فلم ’دھول کا پھول‘ سے کیا۔ سنہ 1961 میں یش چوپڑا کو ایک بار پھر اپنے بھائی کے بینر تلے بنی فلم 'دھرم پتر' کو ڈائرکٹ کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم سے ہی بطور اداکار ششی کپور نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

یش چوپڑہ رومانی فلموں کے خالق
یش چوپڑہ رومانی فلموں کے خالق

بالی وڈ میں کنگ آف رومانس یش چوپڑا کو ایک فلم ساز کے طور پر یاد کیا جاتا ہے, جنہوں نے رومانوی فلوں کے ذریعہ ناظرین کے درمیان اپنی ایک خاص شناخت بنائی۔ پنجاب کے لاہور میں 27ستمبر 1932 کو پیدا ہونے والے یش چوپڑا کے بڑے بھائی بی آر چوپڑہ فلم انڈسٹری کے جانے مانے پروڈیوسر و ڈائرکٹر تھے۔ اپنے کیریئر کے شروعاتی دور میں یش چوپڑا نے آئی ایس جوہر کے ساتھ بطور معاون کام کیا۔

بطور ہدایت کار یش چوپڑا نے اپنے سینما کیریئر کا آغاز 1959میں اپنے بھائی کے بینر تلے بننے والی فلم ’دھول کا پھول‘ سے کیا۔ سنہ 1961 میں یش چوپڑا کو ایک بار پھر اپنے بھائی کے بینر تلے بنی فلم 'دھرم پتر' کو ڈائرکٹ کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم سے ہی بطور اداکار ششی کپور نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

سنہ 1965میں فلم 'وقت' یش چوپڑا کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم کا شمار بہترین فلموں میں کیا جاتا ہے۔ اس فلم کو بالی ووڈ کی پہلی ملٹی اسٹارر فلم مانا جاتاہے۔ 'وقت' میں بلر اج ساہنی، راج کمار، سنیل دت، ششی کپور اور رحمٰن نے اہم رول ادا کیا تھا۔

سنہ 1969میں یش چوپڑا کے کیریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم 'اتفاق' آئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ راجیش کھنہ اور نندا کی جوڑی والی سسپنس تھرلر والی اس فلم میں کوئی نغمہ نہیں تھا۔ اس کے باوجود فلم نے ناظرین کی زبردست پذیرائی حاصل کی اور اسے سپر ہٹ بنادیا۔

سال 1973 میں ریلیز ہونے والی فلم "داغ" کے ذریعہ یش چوپڑا نے فلم سازی کے میدان میں بھی قدم رکھا۔ راجیش کھنہ، شرمیلا ٹیگور اور راکھی کی یہ فلم باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ سال 1975 میں ریلیز ہونے والی فلم 'دیوار' یش چوپڑا کے فلمی کیریئر کے لئے ایک نیا سنگ میل ثابت ہوئی ۔

سال 1976 میں یش چوپڑا کی فلم 'کبھی کبھی'آئی۔ رومانوی پس منظر پر مبنی اس فلم میں یش چوپڑہ نے اینگری ینگ مین امیتابھ بچن سے رومانوی کردار کرواکر فلم ناظرین کو حیرت میں ڈال دیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یش چوپڑا نے امیتابھ بچن کے ذریعہ شاعر اور نغمہ نگار ساحر لدھیانوی کی زندگی سے جڑے پہلوؤں کو بڑے پردہ پر پیش کیا تھا۔

سال 1981 میں آئی فلم 'سلسلہ' یش چوپڑا کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ یہ فلم امیتابھ - ریکھا کے رشتوں پر مبنی فلم ہے۔ سنہ 1982سے سنہ 1989 تک کا وقت یش چوپڑا کیلئے برا ثابت ہوا۔ا س دوران ان کی 'ناخدا'، 'سوال'، 'فاصلے'، 'مشعل'، 'وجے'جیسی فلمیں باکس آفس پر ناکام ہوگئیں ۔

سال 1989میں سری دیوی اور رشی کپور کی اداکاری والی فلم 'چاندنی'کی کامیابی کے ساتھ یش چوپڑا ایک بار پھر سے شہرت کی بلندیوں پر جاپہنچے۔ سنہ 1991 میں آئی 'لمحے' یش چوپڑہ کے فلمی کیریئر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔

سال 1995 میں یش چوپڑا کی ایک اور سپرہٹ فلم ’دلوالے دلہنیا لے جائیں گے‘ ریلیز ہوئی۔ سال 1997میں آئی فلم ’دل تو پاگل ہے' یش چوپڑا کی ایک اور شاندار فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ مادھوری دیکشت، شاہ رخ خاں اور کرشمہ کپور کی محبت کے تکون پر مبنی اس فلم کے ذریعہ یش چوپڑا نے فلم ناظرین کو یہ بتایا کہ جوڑیاں اوپر والے کی مرضی سے جنت میں بنتی ہیں۔ اس فلم کے بعد بطور ہدایت کار یش چوپڑا نے کچھ برسوں تک فلموں کی ہدایتکاری بند کردی۔

سال 2004 میں آئی فلم 'ویر زارا' سے یش چوپڑا نے ایک بار پھر ہدایت کاری کے میدان میں قدم رکھا۔ شاہ رخ خان اور پریتی زنٹا کی اداکاری والی اس فلم کے ذریعہ یش چوپڑا نے ناظرین کو بتایا کہ محبت کسی ملک کی سرحد میں قید نہیں رہ سکتی ہے۔ اس فلم کی موسیقی سے جڑا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ آنجہانی مدن موہن کی 8 دھنوں کو فلم میں استعمال کیا گیا۔

یش چوپڑا کواپنے فلمی کیریئر میں 11بار فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ فلم کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کو دیکھتے ہوئے میں انہیں پروقار’دادا صاحب پھالکے‘ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ یش چوپڑا کی آخری فلم 'جب تک ہے جان' 2012 میں آئی تھی۔ اپنی فلموں کے ذریعہ ناظرین کو رومانیت کا احساس کرانے والے یش چوپڑا نے 21 اکتوبر 2012 میں دنیا کو الوداع کہہ دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details