عرفان خان کے اچانک ہوئے انتقال کے نتیجے میں نامور اداکار سے متعلق کی جانے والی آن لائن سرچ میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
عرفان نے بدھ کے روز 54 برس کی عمر میں آخری سانس لی۔ اس ہفتے کے اوائل میں انہیں ممبئی کے کوکیلا جین دھیرو ھائی امبانی اسپتال میں بڑی آنت کے انفیکشن کی شکایت کے بعد داخل کیا گیا تھا۔
ایس ای مرش مطالعے کے مطابق عرفان کے انتقال کے بعد انہیں آن لائن پلیٹ فارم پر بڑے پیمانے پر سرچ کیا گیا ہے۔
ندوستان میں اداکار کی آن لائن سرچ میں 6،900 فیصد اضافہ ہوا جبکہ عالمی سطح پر 6،200 فیصد کا اضافہ ہوا۔
پان سنگھ تومر، پِکو، تلوار، دی لنچ باکس، مقبول اور 7 خون معاف جیسے فلموں میں اداکاری کرکے عرفان نے ہندی سنیما میں اپنا لوہا منوایا ۔ پھر انہوں نے آہستہ آہستہ مغرب کی فلموں میں بھی کام کرکے عالمی سطح پر خوب پذیرائی حاصل کی۔ انہوں نے دی نیم سیک، لائف آف پائی ،اے مائیٹی ہارٹ ، سلم ڈوگ ملنیئر ، دی امیزنگ اسپائڈر مین ، انفارنو اور جوراسک ورلڈ جیسی غیر ملکی فلموں میں بھی کام کیا۔
اس تحقیق میں پتا چلا ہے کہ ان کی موت کے بعد سے ہی ورچوئل دنیا میں لوگوں میں غم و رنج کا ماحول ہے۔ٹوئیٹر میں ان کی مداحوں کی جانب سے انہں خراج تحسین پیش کرنے والے ہیش ٹیگ خوب ٹرینڈ کررہے ہیں۔
ان ہیش ٹیگز پر ٹویٹس کی تعداد بالترتیب 4073 ، 351 ، 341 ، 291 ، 255 اور 163 ہے۔
اس موقع پر مداحوں نے اپنے دکھ کا اظہار کرنے کے لیے صدمہ والی ایموجی کا 1002 بار استعمال کیا ہے۔وہیں دوسرے ایموجی جیسے رونے والے ایموجی کی مدد سے لوگوں نے درد و غم کا اظہار کیا ۔
کچھ مداحوں نے ٹوٹے ہوئے دل کا ایموجی کی مدد سے اپنے غم کا اظہار کیا ۔ٹوئیٹر میں ٹوٹے ہوئے ایموجی کا استعمال 389 بار اور پھول والے ایموجی کا استعمال 198 بار کیا ہے ۔
تحقیق میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ عرفان کے بارے میں آن لائن اظہار کردہ جذبات 45 فیصد غیر جانبدار ، 33 فیصد مثبت اور 21 فیصد منفی تھے۔
اس مطالعے کے بارے میں ایس ای مرش کے مواصلات کے سربراہ فرنینڈو انگلو نے کہا کہ ہم نے ایک نایاب شخصیت کو کھو دیا ہے ۔ہم نے ایک کامیاب اداکار اور دوست کو کھو دیا ہے اس کے باوجود ان کی یاد ان کے لاکھوں مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی۔"