فلم پدماوت کےبعد سنجے لیلا بھنسالی ایک بار پھر بڑے پردے پر اپنا جادو بکھیرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، لیکن ان کی یہ کامیابی اکیلے کی نہیں ہے بلکہ اس میں عالیہ بھٹ کا بھی اہم کردار ہے۔ Gangubai Kathiawadi Review
سنجے لیلا بھنسالی کی نئی فلم 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' گزشتہ کَل سنیما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ معروف مصنف حسین زیدی کی کتاب 'مافیا کوئینز آف ممبئی' پر مبنی اس فلم کی کہانی'گنگوبائی' کے ارد گرد گھومتی ہے۔
سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ عالیہ بھٹ کی یہ پہلی فلم ہے اور اب عالیہ کی جاندار اداکاری کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ بھنسالی، عالیہ کے ساتھ آئندہ اور فلمیں کرنا پسند کریں گے۔
کہانی کی شروعات ممبئی کے کماٹی پورہ علاقے سے ہوتی ہے، جہاں لڑکیوں کی خرید و فروخت اور انہیں زبردستی جسم فروشی کے بازار میں ڈھکیل دئیے جانے کے درد کو بیان کرتی ہے۔
عالیہ بھٹ کا کردار یعنی گنگوبائی 'جسم فروشی کے دلدل میں پھنسی خواتین اور ان کے بچوں کو ان کا بنیادی حق دلانے کے لیے کسی سے بھی ٹکرانے کا دم رکھتا ہے۔
یہ فلم دراصل گنگوبائی کی زندگی کی تین پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہے کہ کیسے کماٹی پورہ کی بدنام گلی معصوم گنگو بائی کی آنکھوں سے اس کے خواب کو گُمنام کردیتی ہیں جس کے بعد گنگوبائی، کماٹی پورہ کی کوئین بننے کا جنون اپنے سر پر پال لیتی ہے۔فلم میں عالیہ بھٹ کے چلنے پھرنے، اٹھنے اور بیٹھنے کے انداز سے لے کر ان کی آنکھوں کی تپن اس کردار کو مکمل کرتا ہے۔
فلم کی کاسٹ کو لے کر کہا جارہا تھا کہ گنگوبائی کے کردار کے لیے کسی دمدار اور بڑی اداکارہ کو لینا بہتر ہوتا لیکن عالیہ بھٹ کی اداکاری نے ان سب سوالوں اور ناقدین کے منہ پر تالا لگا دیا۔ فلم کے ایک ڈائیلاگ میں آپ عالیہ کو خود کو '27 سال' کی بتاتے ہوئے سُن سکتے ہیں۔
وہیں اگر سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایتکاری کی بات کریں تو وہ ہمیشہ کی طرح اس فلم میں بھی اپنی سابقہ فلموں کی طرح ابھر کر آئے ہیں۔ فلم کا سیٹ کسی خوبصورت پینٹنگ سے کم نہیں لگ رہا ہے اور یہ 50 کی دہائی کے رنگوں کو بڑے پردے پر اتارنے میں کامیاب ہوا ہے۔ آپ کو فلم میں مغل اعظم کا پوسٹر اور بیک گراؤنڈ سے 'چودھوی کا چاند ہو' نغمے کی آواز بھی سنائی دے گی۔