ہندو جن جاگرتی سمیتی کی مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ شاخ نے سلمان خان کی آنے والی فلم دبنگ 3 میں ایک خاص منظر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے سنسر بورڈ سے بھی یہ سین ختم کرنے کو کہا ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ اس سے 'مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے'۔
دراصل آن لائن جاری کی گئی ایک ویڈیو میں ہندو جن جاگرتی سمیتی کے سنیل غناوت نے دبنگ 3 کے کلپ کی مذمت کی جو حال ہی میں جاری کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کلپ میں 'ہندو دیوتاؤں-بھگوان رام اور شیو کی توہین کی گئی جس سے ہندووں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، کیوں کہ اس میں سادھووں کو مغربی نغموں پر رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا 'میں فلم ساز سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آیا اس طرح کبھی بھی کسی مسلمان مذہبی استاد یا عیسائی پادری کی تصویر کشی ہوگی؟
اسی دوران ہندو تنظیم کی جانب سے بات کرتے ہوئے سنیل نے بتایا کہ انہوں نے سنسر بورڈ کو ایک میمورنڈم ارسال کیا ہے اور مذکورہ بالا منظر کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'ہم سنسر بورڈ سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ فلم کو سرٹیفکٹ نہ دیں، ہم اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک کہ متنازع حصہ ختم نہیں ہوجاتا'۔
ویڈیو میں سلمان ندی کے کنارے شیو، وشنو اور برہما کے لباس پہنے لوگوں کے ساتھ رقص کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں جب سلمان کی فلم دبنگ 3 اس طرح کے تنازعہ میں ملوث ہے۔ اس سے قبل یہ فلم شوٹنگ کے دنوں میں بھی تنازعات میں پڑ گئی تھی۔
اس سے قبل فلم کے شوٹنگ سیٹ سے یہ اطلاع ملی تھی کہ شوٹنگ شیو لنگ پر لکڑی کا ایک ٹکڑا ڈال کر کی گئی ہے، جس کے بعد فلم کی ٹیم نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شیولنگ کی حفاظت اور احترام کے لیے کیا گیا ہے۔
سلمان خان کی آنے والی فلم 'دبنگ' فرنچائز کی تیسری فلم ہے۔ پربھودھیوا کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میں رججو یعنی سوناکشی سنہا کے علاوہ چلبل کی زندگی میں ایک اور لڑکی دکھائی جائے گی۔
اداکار مہیش مانجریکر کی بیٹی سائیں مانجریکر اس لڑکی کا کردار ادا کریں گی۔ فلم 'دبنگ 3' رواں برس 20 دسمبر کو سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔