اردو

urdu

ETV Bharat / science-and-technology

Twitter On Hate Tweets ٹویٹر نے نفرت انگیز ٹویٹس کو بلاک کرنے کا اعلان کیا

ٹویٹر بعض اوقات ایسی ٹویٹس پر پابندی لگا دیتا ہے جو اس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں، جس سے ان ٹویٹس کو تلاش کرنا یا دیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ تاہم ٹویٹر نے اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ٹویٹس میں عوامی طور پر نظر آنے والے لیبلز کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ Twitter will block hate tweets

ٹویٹر نے نفرت انگیز ٹویٹس کو بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے
ٹویٹر نے نفرت انگیز ٹویٹس کو بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے

By

Published : Apr 18, 2023, 12:04 PM IST

نئی دہلی: ٹویٹر نے اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ٹویٹس میں عوامی طور پر نظر آنے والے لیبلز کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے ٹوئٹر صارفین کو معلوم ہو جائے گا کہ کمپنی نے ان کی مرئیت محدود کر دی ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ کمپنی بعض اوقات ایسے ٹویٹس پر پابندی لگا دیتی ہے جو اس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جس سے ان ٹویٹس کو تلاش کرنا یا دیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ٹویٹر کے سی ای او ایلون مسک کے زیر انتظام کمپنی نے کہا کہ نئے لیبل ان افعال کو مزید واضح کریں گے۔

ٹویٹر نے پیر کے آخر میں ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ٹویٹس تک رسائی کو محدود کرنا، جسے ویزیبلٹی فلٹرنگ بھی کہا جاتا ہے، ہمارے موجودہ نفاذ کے اقدامات میں سے ایک ہے۔ جو ہمیں مواد کی اعتدال کے لیے بائنری لیو اپ بنام ٹیک ڈاون کے نقطہ نظر سے آگے بڑھنے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم دوسرے سماجی پلیٹ فارمز کی طرح ہم تاریخی طور پر اس بارے میں شفاف نہیں ہیں کہ ہم نے یہ کارروائی کب شروع کی ہے۔

مزید پڑھیں:۔Twitter Blue Ticks ٹویٹر کے بلیو ٹک کو 20 اپریل تک ہٹا دیا جائے گا

لیبلز صرف ٹویٹ کی سطح پر لاگو ہوں گے اور صارف کے اکاؤنٹ کو متاثر نہیں کریں گے۔ مزید برآں ہم اشتہارات کو اس مواد کے آگے نہیں لگائیں گے جس پر ہم لیبل لگاتے ہیں، کمپنی نے کہا کہ یہ لیبل ابتدائی طور پر صرف ٹویٹس کے ایک سیٹ پر لاگو ہوں گے جو ممکنہ طور پر ہماری نفرت کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ کمپنی آنے والے مہینوں میں ان کو دوسرے علاقوں میں پھیلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ ٹویٹر 2.0 پر ہمارا مشن عوامی گفتگو کو فروغ دینا اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ ٹوئٹر صارفین کو سینسر شپ کے خوف کے بغیر اپنی رائے اور خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details