اسلام آباد: پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے پاک فوج تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کے ساتھ انٹرویو میں پہلی بار کئی رازوں سے پردہ اٹھا دیا۔ پاکستان کی میڈیا دی نیشن نے رپورٹ کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جنرل انجم نے کہا کہ پاکستان کو کوئی بیرونی خطرہ نہیں تاہم اس سیاسی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اندرونی خطرہ ہے۔ جب آپ نفرت اور تقسیم کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں تو اس سے ملک کو نقصان پہنچتا ہے اور یہی پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کی وجہ بھی بنتا ہے۔
دی نیشن نے رپورٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو مارچ کرنے کا حق ہے لیکن پرامن طریقے سے اور اگر ملک کو کوئی خطرہ ہوا تو ہم مداخلت کریں گے۔ خان کے ساتھ اپنے ورکنگ ریلیشن شپ کے بارے میں، ان کا کہنا تھا کہ آرمی اور آئی ایس آئی دونوں نے ان کی طرف سے پوچھے گئے غیر قانونی اور غیر آئینی کام کرنے سے انکار کیا، یہی وجہ ہے کہ اس نے (عمران) ان ریاستی اداروں کو 'میر جعفر' اور 'میر صادق' اور 'غیر جانبدار' کہا۔
آئی ایس پی آر ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں غیرمتوقع مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے کہا کہ ہم سے غلطی ہو سکتی ہے تاہم ہم غدار یا سازشی نہیں ہو سکتے۔ اگر سپہ سالار غدار ہے تو آپ اس سے چھپ کر کیوں ملے؟ اس سے ملنا تمہارا حق ہے لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ تم رات کو ملو اور دن کو غدار کہو۔ جب بہت سے صحافیوں کی جانب سے پوچھا گیا کہ انہیں کس چیز نے میڈیا کے سامنے آنے پر مجبور کیا تو لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ میں نے ادارے کے فیصلے کے بعد میڈیا کے سامنے آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور جب ادارے کو نشانہ بنا کر بدنام کیا جا رہا ہو اور ہمارے سپاہی جو مادر وطن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، ان پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہوں تو یہ چیزیں قابل قبول نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: