سیکورٹی فرم تھریٹ فیبرک نے مئی میں ہی اس نئے مالوئیر سے پیدا ہونے والے خطرات سے اگاہ کیا تھا، جسے بلیک راک بھی کہتے ہیں۔
کرنل اندرجیت سنگھ نے بتایا کہ یہ نیا اینڈرائیڈ مالوئیر اگر ایک بار آپ کے فون میں انسٹال ہوجاتا ہے، اس کے بعد بلیک راک اینڈرائیڈ ایکسسبلیٹی سروس کا غلط استعمال کرکے ڈیٹا اکٹھا کرلیتا ہے، جس کے لیے وہ جعلی گوگل اپڈیٹ کی آڑ میں صارفین کی اجازت حاصل کرتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بلیک راک کی 337 اپیلیکشنر کی ٹارگٹ لسٹس میں پہلی بار ان متعدد ایپس کی نشاندہی کی گئی ہے،جسے بینکنگ مالوئیر کے ذریعہ کبھی نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔یہ نئے ایپس زیادہ تر مالیاتی اداروں سے متعلق نہیں ہے، جن سے کسی بھی قسم کی مالیاتی جانکاری نہیں حاصل کی جاسکتی۔اس ٹارگیٹ لسٹ میں مشہور ایپلی کیشنز شامل ہیں جیسے، ٹنڈر، ٹک ٹاک، پلے اسٹیشن، فیس بک، انسٹاگرام، اسکائپ، اسنیپ چیٹ، ٹوئیٹر، گرینڈر، وی کے، نیٹفلکس، اوبئیر، ای بے، ایمزان، ری ایڈیٹ اور ٹمبلر ہیں۔