موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزم نے نئی دلی میںاین آئی اے " کے ہیڈ آفس میں کال کرکے دھمکی دی تھی کہ ممبئی میں دہشت گردانہ حملہ ہونے والا ہے، روک سکو تو روک لو " اس دھمکی آمیز کال کے بارے میں این آئی اے نے ممبئی پولس کو اطلاع دیا۔
اطلاع کے بعد ممبئی پولس الرٹ ہوگئی اور اعلی حکام نے شہر و مضافات میں چپہ چپہ پر پولس فورس تعینات کر دیا۔ ناکہ بندی اور تلاشی مہم شروع کردی گئی ۔ دریں اثناء مقامی پولس نے دھمکی آمیز کال کی تفصیلات حاصل کی۔
ممبئی میں بم دھماکہ کی دھمکی دینے والا گرفتار پولس نے ٹیکنیکل طریقے سے سراغ حاصل کرکے بائیس سالہ نوجوان شبھم کمار پال کو گوریگاوں، نیسکو، آئی ٹی پارک کے قریب حراست میں لے لیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پولس کو معلوم ہوا کہ ملزم نئی دلی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہے۔پولس نے شبھم پال کا موبائل فون بھی برآمد کر لیا۔ ذرائع کا دعوٰی ہے کہ ملزم کے موبائل فون کی جانچ پڑتال کے بعد اس طرح کی جانکاری ملی کہ ملزم پاکستان فون کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتا تھا؟ جبکہ گرفتار ملزم پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے رابطے میں بھی تھا؟کہا جاتا ہے کہ ملزم آئی ایس آئی، اسلامک اسٹیٹ عراق اور سیریا کے علاوہ دیگر دہشت گرد تنظیموں کی تفصیلات جمع کر رہا تھا؟ دریں اثناء مقامی پولس، مہاراشٹر اے ٹی ایس کی مدد سے ملزم سے ہر زاویہ سے چھان بین کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے شبھم پال نئی دلی کے مہرولی علاقے میں رہتا ہے۔ گھر میں ہونے والے جھگڑوں کی وجہ سے شبھم پال ممبئی آ گیا۔واضح رہے کہ نئ دلی میں واقع این آئی اے کے مرکزی دفتر پر ٢٩ اگست کو صبح ساڑھے دس بجے دھمکی آمیز کال کیا گیا تھا۔ کال کرنے والے نے کہا تھا کہ ممبئی میں کچھ بڑا ہونے والا ہے روک سکو تو روک لو۔ گرفتار ملزم کے موبائل فون کا ڈیٹیل حاصل کرنے پر جانچ ایجنسیوں کو جانکاری حاصل ہوئی ہے کہ ملزم نے پاکستان میں چار بار کال کر چکا ہے؟جانچ ایجنسیاں یہ معلوم کرنے کی کوشش میں ہیں کہ گرفتار ملزم نے آئی ایس آئی اور دیگر دہشت گردانہ تنظیموں سے کس طرح اور کیسے رابطہ رکھتا تھا؟ ممبئی پولس گرفتار ملزم سے مزید تفتیش کر رہی ہیں: