اطلاعات کے مطابق 16 سالہ طالبہ نے اس وقت پھانسی لگائی جب گھر کے تمام افراد کام کے لیے باہر گئے ہوئے تھے۔
طالبہ کی خودکشی کی اطلاع ملتے ہی موقعے پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے پورسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
اطلاعات کے مطابق 16 سالہ طالبہ نے اس وقت پھانسی لگائی جب گھر کے تمام افراد کام کے لیے باہر گئے ہوئے تھے۔
طالبہ کی خودکشی کی اطلاع ملتے ہی موقعے پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے پورسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
مذکورہ طالبہ کاشی پور کے علی گنج روڈ پر واقع ایس ڈی ٹی ایس اسکول میں 11 جماعت میں زیر تعلیم تھی۔ فی الحال موقع پر پہنچی پولیس طالبہ کے خودکشی کرنے کے وجوہات جاننے کو کوشش کررہی ہے، محکمہ پولیس کے ایس پی جگدیش چندر کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس کیس کا انکشاف کیا جائے گا۔
نیشنل کرائم رپورٹس بیورو کی سنہ 2015کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر گھنٹے میں ایک طالب علم خود کشی کرتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دنیا بھر میں ہر برس 800,000 افراد خودکشی کرتے ہیں، جن میں سے 135,000 (17%) بھارت کے ہوتے ہیں۔ بھارت کی کل آبادی دنیا بھر کی آبادی کا 17.5% ہے۔ 1987ء اور 2007ء کے درمیان میں، خودکشی کرنے والوں کی شرح میں 7.9 سے بڑھ کر 10.3 فی 100,000 افراد ہو چکی تھی۔
ان میں سے بھارت کے جنوبی اور مشرقی ریاستوں میں خودکشی کی شرح میں تیزی سے بڑھتا ہوا اضافہ دیکھا گیا۔ 2012ء میں تمل ناڈو میں (تمام خودکشیوں کا 12.5 فیصد)، مہاراشٹر میں (11.9%) اورمغربی بنگال میں (11.0%) خودکشی کرنے والوں کی بھارت میں سب سے زیادہ تعداد تھی۔ بڑی آبادی والی ریاستوں میں، تمل ناڈو اور کیرلا میں فی 100,000 افراد میں سے خودکشی کرنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد پائی گئی۔ مردوں اور عورتوں میں خودکشی کا تناسب 2:1 تھا۔