نئی دہلی: اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے جمعرات کو کہا کہ جی 20 کے صدر کے طور پر بھارت یوکرین میں امن لانے اور روس کے ساتھ دشمنی کے خاتمے کے لئے مذاکراتی عمل کو آسان بنانے میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میلونی نے مزید کہا کہ اٹلی کا مقصد بھارت کے ساتھ دفاع اور توانائی کی سلامتی کے ساتھ ساتھ سائبر سیکورٹی اور دیگر شعبوں میں اپنی شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔
دو روزہ دورہ پر آئی اطالوی وزیراعظم نے آج قومی دارالحکومت کے حیدرآباد ہاؤس میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ دو طرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کی۔ اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، جس میں اطالوی وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ G20 کی صدارت کے طور پر بھارت یوکرین میں امن لانے اہم کردار ادا کرسکتا ہے، چونکہ کثیر الجہتی برادری کو ایک ساتھ رکھنا اہم ہے اور ہمیں امید ہے کہ بھارتی صدارت اسے اور بھی زیادہ اچھے طریقے سے کر سکتی ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر بہت کچھ کر سکتے ہیں۔
پی ایم میلونی نے کہا کہ اٹلی اس تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنی شراکت داری کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہمارے تعلقات بہت مضبوط ہیں۔اطالوی وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان حتیٰ کہ قیادت کے لحاظ سے بہت اچھی نمائندگی کرسکتا ہے، گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی ضروریات کی نمائندگی کرسکتا ہے۔اور ہم یقینی طور پر اس عمل میں بھارت کو مدد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی اٹلی کی پوزیشن کو اچھی طرح جانتے ہیں، جو یوکرین کی علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کر رہا ہے۔ اطالوی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ میرے خیال میں پی ایم مودی پوری دنیا میں سب سے زیادہ پیارے لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ میرا مطلب ہے کہ انھوں نے واقعی ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک بڑے لیڈر رہے ہیں۔
پی ایم مودی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت کسی بھی امن عمل کا حصہ بننے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین تنازعہ کے آغاز سے ہی بھارت نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ہم ہند-بحرالکاہل خطے میں اٹلی کی فعال شرکت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ اٹلی نے ہند-بحرالکاہل اوقیانوس اقدام میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایم مودی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت قابل تجدید توانائی، ہائیڈروجن، آئی ٹی، ٹیلی کام، سیمی کنڈکٹرز اور خلا کے شعبوں میں اٹلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔