اردو

urdu

ETV Bharat / international

US Threats Turkish Companies امریکہ نے روس سے کاروبار کرنے پر ترک کمپنیوں کو بھی دھمکی

ترکی کی ایک بڑے بزنس ایسوسی ایشن نے تصدیق کی ہے کہ اُن کو امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے ایک خط موصول ہوا جس میں روس کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے پر پابندیوں سے خبردار کیا گیا ہے۔ US threats Turkish companies

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Aug 26, 2022, 9:58 PM IST

واشنگٹن:امریکہ نے روس کے ساتھ کاروبار کرنے پر ترکی کی کمپنیوں کو پابندیوں لگانے کی دھمکی دی ہے جس کی ترکی کی ایک بڑی بزنس ایسوسی ایشن نے تصدیق کردی ہے۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکی کی ایک بڑی بزنس ایسوسی ایشن نے تصدیق کی ہے کہ اُن کو امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے ایک خط موصول ہوا جس میں روس کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے پر پابندیوں سے خبردار کیا گیا ہے۔US Threats Turkish Companies

ترک بزنس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ یہ خط ترکی کی وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ کو بھیج دیا ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ 'کوئی بھی شخص یا کمپنی جو امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد کو مدد فراہم کرتے ہیں وہ خود انہی پابندیوں کی زد میں آنے کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز پر ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن نے بحیرہ اسود کے تفریحی مقام سوچی میں ایک کانفرنس کے دوران معاشی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا جب کہ سرکاری طور پر جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال مئی اور جولائی کے درمیان ترکی سے روس کو برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ترکی نے اس کے بعد روس سے درآمد ہونے والے تیل کی مقدار کو بڑھا دیا ہے اور دونوں ملکوں نے کریملن سے جڑی قدرتی گیس کی بڑی کمپنی گیزپروم کو روسی کرنسی میں ادائیگی پر بھی اتفاق کیا ہے۔

واشنگٹن میں اس حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ روس کی حکومت اور کاروباری ادارے مغربی ملکوں کی جانب سے عائد پابندیوں سے بچنے کے لیے ترکی کا راستہ استعمال کر رہے ہیں۔امریکی وزارت خزانہ کی ڈپٹی سیکریٹری والے اڈیمو نے جون میں ترکی کے ایک غیرمعمولی دورے میں انقرہ کو روس کے ساتھ کاروبار پر واشنگٹن کے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔ والے اڈیمو کے دورے کے بعد اب امریکی وزارت خزانہ کے خط میں ترک امریکہ بزنس ایسوسی ایشن اور ترکی میں امریکی چیمبر آف کامرس کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ خود پر پابندیوں کا خطرہ نہ مولیں۔

واضح رہے کہ چھ ماہ قبل یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک نے روسی حکومت اور اس کے کاروباری اداروں پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔ نیٹو کے رکن ملک ترکی نے روس اور یوکرین کی جنگ میں غیرجانبدار رہنے کا فیصلہ کیا تھا اور ماسکو کے خلاف عالمی پابندیوں کا حصہ بننے سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: US Airstrikes in Syria امریکی صدر کا شام میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خلاف حملوں کا حکم

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details