واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے ایک قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اسرائیل نسل پرست ریاست نہیں ہے۔ خبر کے مطابق یہ قرارداد منگل کو 412 سے ووٹوں منظور کی گئی جبکہ 9 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ قرار داد ہفتے کے روز کانگریسی پروگریسو کاکس کی سربراہ پرمیلا جے پال کے بیانات کے جواب میں سامنے آئی ہے جنہوں نے اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا تھا۔
پرمیلا جے پال کے بیانات نے دو طرفہ غم و غصے کو جنم دیا تاہم کانگریس کی خاتون رکن نے بعد ازاں معافی مانگ لی اور اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کا نظریہ ایک قوم کے طور پر نسل پرستانہ نہیں ہے بلکہ اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت امتیازی اور سراسر نسل پرستانہ پالیسیوں میں مصروف ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ امریکہ ہمیشہ اسرائیل کا ایک مضبوط ساتھی اور حامی رہے گا۔
فلسطینی حقوق کے حامیوں نے اس اقدام پر غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کانگریس نے بھاری اکثریت سے یہ قرارداد منظور کی جو ایک بار پھر تاریخ کے غلط رخ پر اتر رہی ہے کیونکہ دنیا میں انسانی حقوق کی سرکردہ تنظیموں نے وسیع تحقیق کے بعد اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا ہے۔