نیویارک:غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مسودہ کو امریکہ نے 'ویٹو' کر دیا ہے۔ برازیل کی طرف سے پیش کردہ قرارداد میں 'حماس کے حملوں' کی بھی مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ تمام یرغمالیوں کو فوری رہا کیا جائے اور تمام فریقین بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کریں۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے اسرائیل دورے کی بات کرتے ہوئے امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکیوں کا خیال ہے کہ اس مقصد کے لیے سفارت کاری کو بروئے کار لانا ہوگا۔ امریکی سفیر نے یہ بھی کہا کہ ملک کو مایوسی ہوئی ہے کہ قرارداد میں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ یاد رہے کہ امریکہ اسرائیل فلسطین تنازع میں درجنوں بار اپنے 'ویٹو' کا استعمال کر چکا ہے۔
برازیل کی زیرقیادت ایک قرارداد میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں انسانی بنیادوں پر توقف کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ غزہ تک انسانی امداد کی رسائی کی اجازت دی جا سکے۔ بارہ ارکان نے مسودے کے متن کے حق میں ووٹ دیا جب کہ روس اور برطانیہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس نے اس ہفتے کے اوائل میں جنگ بندی کے لیے ایک قرارداد پیش کی تھی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر، لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ واشنگٹن کو مایوسی ہوئی ہے کہ برازیل کی قرارداد کے مسودے میں اسرائیل کے "خود کے دفاع کے حقوق" کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔