اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ برائے اطفال (یونیسیف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے غزہ پٹی کی صورتحال پر کہا ہے کہ غزہ پٹی بچوں کے لیے دنیا کا سب سے بڑا غیر محفوظ خطہ ہے۔ یونیسیف کے مطابق ہولناک بمباری اور تباہی سے آدھے سے زیادہ بچے ذہنی مسائل کا شکار ہوگئے جنہیں فوری دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
یونیسیف کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کے بچے نرسریوں میں سخت حالات میں زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، 10 لاکھ بچے خوراک کے بحران کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 14 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جس میں 6 ہزار سے زائد بچے ہیں اور 33 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر عملدرآمد کل تک مؤخر کر دیا جس کے بعد جنگ میں وقفہ اور یرغمالیوں کی رہائی کل شروع ہوگی۔ اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے اب تک ان قیدیوں کی فہرست مہیا نہیں کی گئی جنہیں رہا کیا جانا ہے، قیدیوں کی رہائی کا حتمی معاہدہ ہونے تک سیز فائر نہیں ہوگا۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ سیز فائر پر عمل طے شدہ منصوبے کے تحت آگے بڑھے گا، یرغمالیوں کا پہلا گروپ جمعہ کو رہا کیا جائے گا، جمعہ کے روز سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ اسرائیلی مشیر برائے قومی سلامتی نے مزید کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کی رہائی کا آغاز اصل معاہدے کے مطابق ہوگا۔(یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں