جنیوا، سوئٹزرلینڈ: اقوام متحدہ کے حقوق کے سربراہ نے اس مہینے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور ذمہ داروں کے محاسبے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے غزہ کے گنجان آباد فلسطینی انکلیو میں اسرائیل اور اسلامی جہاد کے عسکریت پسندوں کے درمیان تین روز تک شدید لڑائی جاری رہی۔Killing of Palestinian Children
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ تنازعات کے دوران کسی بھی بچے کو تکلیف پہنچانا انتہائی پریشان کن ہے۔ اس سال بہت سارے بچوں کا قتل اور معذور ہونا ناقابل برداشت ہے۔ حالیہ بدامنی میں فلسطینی علاقوں میں 19 فلسطینی بچے مارے گئے جس سے اس سال بچوں کی ہلاکت کی کل تعداد 37 ہو گئی ہے۔ 5 سے 7 اگست تک غزہ کی جنگ میں سترہ بچے مارے گئے تھے، جب کہ منگل کو مغربی کنارے میں اسرائیلی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں مزید دو بچے مارے گئے تھے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر OHCHR نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے 48 فلسطینیوں میں کم از کم 22 شہری تھے۔ان میں 17 بچے اور چار خواتین شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے 360 فلسطینیوں میں سے تقریباً دو تہائی شہری تھے، جن میں 151 بچے، 58 خواتین اور 19 بوڑھے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: