تہران: ایران نے برطانیہ کی جانب سے اخلاقی پولیس پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ اخلاقی پولیس کی حراست میں ہی مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران بھر میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے، جس میں اب تک سو سے زائد مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔ برطانیہ کی جانب سے ایران پر پابندیاں لگائے جانے کے پاداش میں برطانوی سفیر کو ایرانی امور خارجہ میں طلب بھی کیا گیا۔UK Sanctions on Iran
ایرانی امور خارجہ کے مطابق، برطانوی سفیر سائمن شر کلیف کو ان پابندیوں کے جواز میں طلب کیا گیا اور ان سے کہا گیا ہے کہ برطانیہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنا بند کرے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران بھی ان پابندیوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے جس کے بارے میں وہ اپنی حکومت کو مطلع کر سکتے ہیں۔