اسلام آباد: گلگت بلتستان کے علاقے میں اسلامی مہینے محرم کے آغاز کے موقع پر جمع ہونے والے دو مذہبی گروہوں کے درمیان تصادم Religious Groups Clash in Gilgit کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں کی شناخت سید اقرار حسین (25) اور محمد علی (15) کے طور پر ہوئی ہے۔ فائرنگ سے 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کو گلگت کے ڈپٹی کمشنر آفس کے قریب یادگار چوک پر اس وقت پیش آیا جب گلگت بلتستان کے ایک اعلیٰ شیعہ رہنما محرم کے آغاز پر خمار چوک پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق ایک پولیس اہلکار بتایا کہ دو گروپوں کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب گلگت بلتستان کے اعلیٰ شیعہ رہنما آغا راحت حسین الحسینی محرم کے آغاز پر خمار چوک پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔" پولیس کے مطابق تصادم میں شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "فائرنگ بھی ہوئی جس سے 17 دیگر افراد زخمی ہوئے اور انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ سیکریٹری داخلہ اقبال حسین خان نے کہا کہ واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور مزید عناصر کی گرفتاری انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی جائے گی۔