پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے حریت رہنما یاسین ملک کے حق میں سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے۔ شاہد آفریدی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’بھارت کی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کے خلاف تنقیدی آوازوں کو خاموش کرنے کی مسلسل کوششیں بے سود ہیں۔‘ اُنہوں نے کہا کہ ’یاسین ملک کے خلاف من گھڑت الزامات کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نہیں روکیں گے۔‘ سابق کرکٹر نے اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کشمیری رہنماؤں کے خلاف غیر منصفانہ اور غیر قانونی ٹرائلز کا نوٹس لے۔‘
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے انڈین کورٹ کے فیصلے کے بعد رد عمل میں کہا ’آج بھارت کی جمہوریت اور نظام انصاف کے لیے سیاہ دن ہے۔ بھارت یاسین ملک کو جسمانی طور پر قید کر سکتا ہے لیکن اس آزادی کے تصور کو قید نہیں کر سکتے جس کی وہ علامت ہیں۔ بہادر آزادی پسند کی عمر قید کشمیریوں کے حق خودارادیت کو نئی تحریک دے گی۔‘
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھی ٹویٹ کیا کہ حریت رہنما یاسین ملک کو دھوکہ دہی کے مقدمے میں غیر منصفانہ سزا دینے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کشمیریوں کی آزادی اور حق خود ارادیت کی آواز کو کبھی خاموش نہیں کر سکتا۔ پاکستان کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے، ان کی منصفانہ جدوجہد میں ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
پاکستان کے سابق سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ کشمیری رہنما یاسین ملک کے خلاف مودی سرکار کے مسلسل فاشسٹ ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتے ہیں ان کی غیر قانونی قید سے لے کر انہیں جعلی الزامات میں سزا سنانے تک۔ عمران خان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوتوا فاشسٹ مودی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی یاسین ملک کے خلاف غیر قانونی کاروائی کو افسوسناک عمل قرار دیا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کے خلاف غیر قانونی کاروائیاں ایک افسوسناک عمل ہے۔ اس طرح کی حرکات سے کشمیری عوام کو ان کے حقوق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ تمام عالمی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہئے۔