غزہ:عالمی میڈیا بھی فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی قیادت کےخلاف کارروائیوں میں اسرائیلی ناکامی کا تمسخر اڑانے لگا ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں اسرائیلی فوج کی غزہ میں کارکردگی پر طنز کرتے ہوئے رپورٹر کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کو غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے جوتے اور دیگر سامان اٹھاتے ہوئے بولتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ، اسرائیلی فوج کے لیے اہم کامیابی، اہلکار یحییٰ سنوار کے جوتے تک پہنچ گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری بدترین حملوں میں اب تک 21 ہزار 300 سے زائد فلسطینی شہید اور 55 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ مہلوکین میں دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کا کہنا ہے کہ، ہم نے جنگ کی بہت بھاری قیمت ادا کی ہے، اپنے مقاصد اور حماس کے خلاف فتح حاصل کرنے تک جنگ جاری رہے گی۔ دوسری جانب حماس نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیلی اور امریکی ٹینکوں کے زور پر قائم کی جانے والی حکومت قبول نہیں کی جائے گی۔
- اسرائیلی اور امریکی ٹینکوں کے زور پر قائم کی جانے والی حکومت قبول نہیں کی جائے گی :حماس
حماس سیاسی بیورو کے رکن اسامہ الحمدان نے کہا ہے کہ "ہم غزّہ میں قطعی و مکمل فائر بندی کی خاطر ہر تجویز پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن ہم اسرائیلی یا پھر امریکی ٹینکوں کے زور پر اقتدار میں لائی گئی انتظامیہ کے خلاف ہیں"۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں حمدان نے کہا ہے کہ "غزّہ پر 83 دن سے جاری حملوں میں اسرائیل بہت سے جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزّہ کے مختلف علاقوں سے 80 لاشیں چُرائی ہیں۔ قبریں کھول کر لاشیں نکالی ہیں اور شہداء کے اعضاء چوری کئے ہیں"۔ حمدان نے کہا ہے کہ "بین الاقوامی ریڈ کریسنٹ کمیٹی نے لاشوں کی شناخت سے متعلق کوئی بھی معلومات حاصل کئے بغیر لاشیں ان کے حوالے کر دی ہیں۔ ہم، ریڈ کریسنٹ کمیٹی سے اس معاملے کی وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں"۔
حماس سیاسی بیورو کے رکن اسامہ الحمدان نے کہا ہے کہ غزّہ میں خوراک کی قلّت کی وجہ سے انسان ہلاک ہو رہے ہیں اور ان میں بچّے، عورتیں، بوڑھے اور زخمی سرفہرست ہیں۔ بھوک کی وجہ سے مزید اموات کو روکنے کے لئے عالمِ عرب ، عالمِ اسلام اور بین الاقوامی جمیعت کا فوری طور پر حرکت میں آنا ضروری ہے۔
غزّہ پر 3 مہینوں سے جاری اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے اسامہ الحمدان نے کہا ہے کہ "اسرائیل کی، بنیامن نتن یاہو، بینی گانٹز اور یوآف گالانت، پر مشتمل شیطانی مثلث 3 مہینوں سے مرحلہ وار پیش رفت کی بات کر رہی ہے اور فتح کا ذکر کر کے اپنے آپ کو اور اپنی عوام کو دھوکہ دے رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہیں پے در پے شکست ہو رہی ہے"۔
اسرائیلی یرغمالیوں کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کا خیال تھا کہ وہ فوجی دباو ڈال کر اسیروں کو رہا کروا لیں گے۔ آپ کوئی ایک بھی ایسا قیدی نہیں دِکھا سکتے جو نتن یاہو سے حماس کی شرائط قبول کروائے بغیر رہا کیا گیا ہو۔ میں دو ٹوک الفاظ میں کہہ رہا ہوں کہ عسکری دباو سے آپ یرغمالیوں کی صرف اور صرف لاشیں لے سکتے ہیں یا پھر ان یرغمالیوں کو کبھی واپس نہیں لے سکتے۔