کابل: مذہبی تعطیل عید الاضحی سے قبل ایک اہم اقدام میں طالبان کے سپریم لیڈر، ہیبت اللہ اخوندزادہ نے 2,178 قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کیے، جیسا کہ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے۔ مزید برآں کم از کم 489 قیدیوں کو اس خاص موقع پر ان کی سزاؤں میں تخفیف بھی کی گئی ہے۔ خامہ پریس نے رپورٹ کیا کہ طالبان قیادت کے اس فیصلے نے افغانستان کے نظام انصاف اور ان قیدیوں کے بارے میں سوالات اٹھانے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے جنہیں اب بھی غلط طریقے سے قید میں رکھا گیا ہے۔ خامہ پریس نیوز ایجنسی افغانستان کے لیے سب سے بڑی آن لائن نیوز سروس ہے، جو اکتوبر 2010 میں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں قائم ہوئی۔
پیر کو صوبہ ہلمند کے نائب سربراہ برائے اطلاعات و ثقافت کے مطابق صوبائی جیلوں سے کم از کم 118 قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ تاہم خامہ پریس کے مطابق، ان میں سے کچھ قیدی اپنی قید کی مدت پوری کر چکے تھے جب کہ دیگر کو کوڑوں کی سزا دی گئی۔ مزید یہ کہ حقوق اور تعلیم کے لیے سرگرم کچھ کارکن اب بھی قید ہیں۔ مطیع اللہ ویسا ان کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں رہا نہیں کیا گیا۔